نئی دہلی،پریس ریلیز،ہمارا سماج:ممتازادیب، صحافی اورشاعر طالب رامپوری کی ادبی اورصحافتی خدمات پر حال ہی میں ایم رئیس فاروقی ایڈوکیٹ کی مرتب کردہ کتاب ۔طالب رامپوری ۔دانشورں کی نظرمیں منظرعام پر آئی ہے ، گزشتہ روز طالب رامپوری کے ایک شاگردسریندرصفرنے لکشمی نگرمیں واقع اپنے ہوٹل بالاجی رسوئی گھر میں اس کتاب کی اشاعت پر ایک تہنیتی پروگرام کا انعقادکیا۔پروگرام کے آغازمیں شاعرہ سپنا احساس نے طالب رامپوری پر لکھا ہوا اپنا تاثراتی مضمون پڑھ کر سنایا جسے خوب پسند کیا گیا ،مشہورشاعر اورصحافی جاوید قمرنے طالب رامپوری کی ادبی اورصحافتی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ طالب صاحب ایک اعلیٰ ذریعہ کے شاعرہی نہیں بلکہ ایک بہترین صحافی بھی ہیں، نئے شعراء کی انہوںنے ہمیشہ رہنمائی کی ہے چنانچہ ان کے شاگردوںکا ایک بڑاحلقہ موجودہے ، پاکیزہ آنچل اورمہکتاآنچل جیسے مقبول رسائل کے ذریعہ انہوںنے نئے ذہنوںکی آبیاری کا فریضہ بھی کامیابی سے انجام دیا ہے ، بین الاقوامی شہرت کی حامل شاعرہ ڈاکٹرانادہلوی نے کہا کہ طالب صاحب ایک صاحب طرزشاعر اورادیب ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین انسان بھی ہیں انہوںنے پوری زندگی شعروادب اورصحافت کی خدمت میں صرف کردی ، اور اس عمر میں بھی نہ صرف سرگرم ہیںبلکہ بہت سے نوآموزشاعروںکی رہنمائی بھی کررہے ہیں میںان کی فن اورشخصیت پر آنے والی کتاب کے لئے انہیں مبارک بادپیش کرتی ہوں، معروف شاعر ضمیر ہاپوڑی نے کہا کہ طالب صاحب ایک استاذشاعر ہیںاورہم جیسے بہت سے شعراء نے ان سے شعرگوئی کی تحریک حاصل کی ، اس موقع پر ضمیر ہاپوڑی کی نظامت میںایک مختصرمگر انتہائی کامیاب شعری محفل ہوئی جس میں شعراء نے اپنا منتخب کلام پیش کیا ، ذیل میں شعراء کے منتخب اشعارقارئین کی دلچسپی کے لئے پیش ہیں۔
آندھیاں الفاظ کی سب کچھ اڑاکر لے گئیں
سچ کے ساحل پر کھڑاہوں آج بھی جھوٹاسامیں
طالب رامپوری
یہ مسئلہ دل کا ہے حل کردے اسے مولا
یہ درد محبت بھی کشمیر نہ بن جائے
ڈاکٹر انادہلوی
ہمارے شہر میں بے چہرگی کا موسم ہے
اب آئنیوںسے بغاوت نہیںکرے گاکوئی
جاویدقمر
یہ توچاہت ہی نہیں مجھ کو خزانہ چاہئے
ہاں مگر تیری محبت جاودانہ چاہئے
سپنا احساس
مجھ سے مل کر خوشی روپڑی
غم ادھرسے ادھر ہوگیا
سریندرصفر
اب بھروسہ نہیںرہاخودپر
رکھ رہاہوں قدم جماکر میں
حشمت بھاردواج
کردیا پیش میں نے سراپنا
دست قاتل دکھاہنراپنا
ضمیرہاپوڑی