کانپور ،پریس ریلیز،ہمارا سماج:جمعیۃ علماء ہند کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے ڈاسنا دیوی مندر، غازی آباد (یوپی) کےمہنت یتی نرسنگھانند سرسوتی کی جانب سے شان رسالت صلی اللہ علیہ و سلم میں توہین آمیز اور انتہائی دل آزار ہفوات پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس پر حکومت کی سرد مہری کو لائق مذمت قرار دیا ہے۔مولانا عبداللہ قاسمی نے کہا کہ ایک مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے، لیکن اپنے آقا ﷺ کی شان میں ادنی گستاخی بھی ناقابل برداشت ہے۔ حضور کی ذات ہمارے لئے سرخ لکیر ہے، اسے عبور کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ مولانا نے کہا کہ یتی نرسنگھا نند ایک شرپسند اور نفرت پھیلانے والا شخص ہے، جو بار بار اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتا رہا ہے۔ تاہم اس بار اس نے ساری حدیں پار کردی ہیں جس کو کسی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بیانات نہ صرف مسلمانوں کے جذبات کی توہین ہیں بلکہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فرقہ وارانہ کشیدگی کو بھڑکانے کی کوشش ہے، جو ملک کے امن و استحکام کو متاثر کرنے والا عمل ہے۔ مولانا نے یتی نرسنگھا نند کو ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔مولانا نے پے در پے ہورہی گستاخیوں پر حکومت اور ایجنسیوں کی سرد مہری شدید تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا حکومت ملک کے اندر خانہ جنگی کے حالات پیدا کرنا چاہتی ہے؟ مولانا نے مطالبہ کیا کہ نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ سسٹم نافذ کیا جائے، تاکہ مستقبل میں کوئی شخص یا گروہ مذہبی شخصیات یا برادریوں کو نشانہ بنا کر ملک کی امن کو برباد نہ کر سکے۔مولانا نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں کسی بھی قسم کی نرمی برتنے کے بجائے سخت ترین کارروائی کرے، تاکہ یہ واضح پیغام جائے کہ مذہبی توہین اور نفرت انگیز تقاریر کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔