دہرادون، پریس ریلیز،ہمارا سماج: انجمن تعمیر اُردو (بیادگار پنڈت آنند موہن زتشی گلزار دہلوی) کی جانب سے عظیم مجاہد آزادی مولانا محمد علی جوہر کے يوم وفات کے موقع پر تسمیہ آڈیٹوریم جا معہ نگر میں نئی دہلی میں ایک محفل کا انعقاد کیا گیا جسکی صدارت تسمیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر سید فاروق نے کی جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے جن سرکردہ شخصیات نے شرکت کی اُن میں ہندی کے معروف صحافی اور شاعر پنڈت سریش نیرو، خواجہ محمد شاہد، افروز الحق، کلیم الحفیظ شامل تھے۔انجمن کے نائب صدر پروفیسر فاروق بخشی اور جنرل سکریٹری رؤف رامش نے مہما نان کی گلپوشی کی۔اس موقع پر پروفیسر فاروق بخشی نے مولانا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا محمد علی جوہر حریت،جرات،اور صداقت کی زندہ جاوید علامت تھے۔ وہ بےمثال مجاہد آزادی،صحافی،شاعر اور حب الوطنی سے سرشار شخصیت کے حامل تھے ۔پروفیسر فاروق بخشی نے انجمن تعمیر اُردو اور اُسکےبا نی گلزار دہلوی کو آزادی کے بعد اردو کے فروغ کیلئے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر معروف اسکالر اور مولانا محمد علی جوہر اکیڈمی کے صدر خواجہ محمد شاہد نے مولانا کوخراج عقیدت پیش کرتےہوئے کہا کہ اپنے بزرگوں کو یاد کرنا ہم سب کی زمہ داری ہے مولانا نے اپنی صحافت اور شا عری سے عوام میں آزادی کا ولولہ پیدا کیا۔ہندی کے معروف صحافی اور شاعر پنڈت سریش نیرو نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولا محمد علی جیسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے انجمن تعمیر اُردو کی ستائش کرتےہوئے کہا کہ مولانا جیسی عظیم شخصیت کو خراج عقیدت پیش کرنا میرے لیے کسی سعادت سے کم نہیں۔ آخر میں جلسے کے صدر ڈاکٹر سید فاروق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےمولانا محمد علی جوہر کو عظیم مجاہد آزادی قرار دیا۔ڈاکٹر ایس فاروق صدر تسمیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی نے پروگرام کی صدارت کی۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس موقع پر ایک محفل شعرو سخن کا بھی اہتمام کیا گیا جسکی نظامت کے فرائض عرفان اعظمی نے انجام دیے۔ جن شعرائے کرا م نے مولانا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے کلام بلاغت سے نوازا اُن میں سلیم شیرازی، پنڈت سریش نیرو،پروفیسر فاروق بخشی،درد دہلوی،عرفان اعظمی،سریندر سنگھ شجر،شاہد انور،معین قریشی خالد اخلاق، مدھو مشرا ،قمر انجم،رؤف رامش و غیرہ شامل ہیں۔