ریاض :صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل کا نقشہ جاری کردیا ہے، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو بھی اس متنازع نقشہ کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
سعودی عرب، قطر، اردن اور متحدہ عرب امارات (یواے ای) نے اس متنازع اسرائیلی نقشے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایسے بے بنیاد اور انتہاپسند اقدامات اسرائیلی حکام کے غاصبانہ ارادوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایسے اقدامات قبضے کو مستحکم کرنے اور ریاستوں کی خودمختاری پر حملے اور عالمی قوانین کی خلاف وزی کا اظہار کرتے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری خطے کے ممالک اور عوام پر جاری اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔
بیان میں اس بات پر زوردیا گیا کہ ممالک کی خود مختاری اور ان کی سرحدوں کا احترام کیا جائے تاکہ خطے میں مستقل بنیادوں پر امن کے قیام کی کوششوں کو کامیاب کیا جاسکے۔
ایک طرف اسرائیل عرب دنیا پر قبضے کے خواب دیکھ رہا ہے تو دوسری جانب غزہ میں جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کرکے گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید اکیاون فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی کردئے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے نام نہاد ’تاریخی اسرائیلی ریاست ‘ کے جعلی اور خود ساختہ نقشوں کی سوشل میڈیا پر اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے انہیں مسترد کردیا ہے۔ اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شائع کردہ نقشوں میں عرب ممالک اردن، لبنان اور شام کے کچھ حصوں کو ان کی مبینہ سرحدوں میں دکھایا گیا ہے۔
سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ اس طرح کے انتہا پسندانہ الزامات قابض حکام کے اپنے غاصبانہ تسلط کو مستحکم کرنے اور ریاستوں کی خودمختاری پر کھلے عام حملے جاری رکھنے اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کے عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔
اس تناظرمیں مملکت نے عالمی برادری سے خطے کے ممالک اور عوام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے اور ریاستوں اور ان کی سرحدوں کی خودمختاری کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دینے کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کی ہے۔