واشنگٹن، امریکہ میں ہفتہ کی شام تک آنے والے شدید برفانی طوفان کی زدمیں آنے سے کم از کم 23 افراد ہلاک ہو گئے ۔یہ اطلاع میڈیا رپورٹس میں دی گئی ہے ۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ اموات اوکلاہوما، کینٹکی، مسوری، ٹینیسی، وسکونسن، کنساس، نیبراسکا، اوہائیو، نیویارک، کولوراڈو اور مشی گن ریاستوں میں ہوئیں۔ ان میں سے چار اموات جمعہ کی دو پہر اوہائیو کے سینڈوسکی کے قریب اوہائیو ٹرن پائیک پر گاڑیوں کے ڈھیر کے نتیجے میں ہوئیں۔اوہائیو کے گورنر مائیک ڈیون نے ہفتہ کے روز ٹویٹ کیا، "اگر آپ کو باہر نکلنا ہے ، تو گاڑی آہستہ چلائیں، سیٹ بیلٹ باندھ لیں اور محفوظ فاصلہ رکھیں۔” "ہم چاہتے ہیں کہ آپ اپنی منزل پر محفوظ طریقے سے پہنچ جائیں۔”امریکی موسم کی پیشن گوئی کرنے والوں نے ہفتہ کے روز کہا کہ موسم سرما کا طوفان گریٹ لیکس کو تیز ہواؤں، سرد درجہ حرارت اور بھاری برف باری سے متاثر ہورہا ہے ، یہاں تک کہ اس کا مرکز اب مشرقی کینیڈا کے شمال میں ہے ۔گورنر کیتھی ہوچول کے دفتر کے مطابق، "تاریخی” برفانی طوفان نے نیویارک ریاست کے بفیلو علاقے اور اس سے باہر کا سفر ناممکن بنا دیا ہے ۔ اس دوران نارتھ کاؤنٹی، فنگر لیکس اور سینٹرل نیویارک کے علاقوں میں 96 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں۔مغربی نیویارک میں ہوا کی رفتار 127 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔ بفیلو اور واٹر ٹاؤن کے علاقوں میں پیر تک کل تین سے پانچ فٹ برف پڑنے کی توقع ہے ۔فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹس کے مطابق امریکہ میں یا باہر 3300 سے زیادہ پروازیں ہفتہ کومنسوخ کر دی گئیں اور تقریباً 7500 تاخیر کا شکار ہوئیں۔