بیروت(ہ س)۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اْن کا ملک لبنان کے داخلی امور کا احترام کرتا ہے اور کسی طور ان میں مداخلت نہیں کر سکتا۔بیروت پہنچنے پر ایک پریس کانفرنس میں عراقچی نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایران اور لبنان کے درمیان باہمی احترام پر مبنی تعلقات کا ایک نیا باب کھلے گا۔ انھوں نے لبنان کی خود مختاری اور وحدتِ اراضی کے لیے ایران کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔بیروت ہوائی اڈے پر عراقچی کا کہنا تھا "میری لبنان آمد ایک علاقائی دورے کے سلسلے کی کڑی ہے۔ ایران کی خارجہ پالیسی میں ہمسایہ اور مغربی ایشیائی ممالک کو اولین ترجیح حاصل ہے۔ آج میں صدرِ جمہوریہ، اسپیکر پارلیمان، وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات کروں گا۔انھوں نے مزید کہا "ہم نے ہمیشہ ہر مرحلے میں لبنان کی خود مختاری اور اراضی کی سالمیت کی حمایت کی ہے اور موجودہ مشکل حالات میں بھی ہمارا یہی موقف ہے۔ ہم باہمی احترام کی بنیاد پر لبنان سے نئے تعلقات کا آغاز چاہتے ہیں، اور ہم اس کے داخلی معاملات کا احترام کرتے ہیں اور ان میں مداخلت نہیں کرتے۔عراقچی مصر سے سرکاری دورے پر بیروت کے رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈے پہنچے جہاں ان کا استقبال رکن پارلیمںٹ ایوب حمید (اسپیکر نبیہ بری کے نمائندے)، ارکان پارلیمنٹ ابراہیم موسوی اور امین شری، ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی اور سفارت خانے کے وفد، وزارتِ خارجہ کے پروٹوکول ڈائریکٹر اسامہ خشاب، لبنانی و فلسطینی جماعتوں کے وفد اور "حر?? ال?م?” کے سیکریٹری جنرل شیخ عبداللہ جبری نے کیا۔عراقچی کی لبنان آمد کا با ضابطہ اعلان اْن کی کتاب کی بیروت میں رونمائی کے سلسلے میں کیا گیا، تاہم سیاسی ذرائع کے مطابق ایرانی عہدے دار نے لبنان کے صدر، اسپیکر اور وزیراعظم سے ملاقات کی درخواست کی ہے۔یہ دورہ محض ایک ثقافتی موقع سے سیاسی گفت و شنید کی شکل اختیار کرے گا، جس میں حزب اللہ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی شامل ہوں گی۔ واضح رہے کہ حزب اللہ حالیہ دنوں اسرائیل سے جاری جنگ میں اپنی سینئر قیادت سے محروم ہو چکی ہے اور اس پر پورے اسلحہ کے سرکاری حوالے کا با ضابطہ مطالبہ بھی سامنے آ چکا ہے۔