پٹنہ،16 جون ،(پریس ریلیز) پرائیویٹ نیوز چینل پر XChange کے دوسرے ایڈیشن میں ایک طاقتور کلیدی خطبہ میں، بہار کے گورنر عارف محمد خان نے 2047 تک ہندوستان کے ترقی کے سفر کے لیے ایک جامع اور قدر پر مبنی روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کی سو سالی کو صرف بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے نہیں دیکھا جانا چاہیے، ایک ایسی ترقی جو ملک کے مادی ترقی کے ساتھ ساتھ اخلاقی اقدار کو بھی خوشحال کرے۔بات چیت کے دوران گورنر نے متنبہ کیا کہ اگر اخلاقیات کے بغیر سائنسی اور تکنیکی ترقی کو آگے بڑھایا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علم کے بغیر سائنس خطرناک ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاریخ کے بہت سے بڑے سانحات جہالت کی وجہ سے نہیں بلکہ علم کے غلط استعمال اور اخلاقی ذمہ داری کی کمی کے باعث رونما ہوئے ہیں۔ خان نے یہ بھی ذکر کیا کہ ہندوستان نہ صرف اس کی جغرافیائی یا ثقافتی ورثے کے لیے سراہا جاتا ہے بلکہ نامساعد حالات میں بھی روحانی اور فلسفیانہ سچائی کو برقرار رکھنے کے لیے۔ انہوں نے تنوع میں اتحاد کو تسلیم کرنے اور ذات، مذہب یا علاقے کی حدود سے بالاتر ہو کر ایک مشترکہ انسانی شناخت کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
گورنر خان نے میڈیا کی اخلاقیات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سنسنی خیزی اور جعلی خبروں سے عوام کا اعتماد ختم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت ذمہ دارانہ اور حقائق پر مبنی ہونی چاہیے۔ رام لکشمن واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے وضاحت کی کہ انسان کی تعریف صرف جسم یا آرام سے نہیں ہوتی ہے – حقیقی سمجھ اس کی روحانی شناخت کو جاننے سے حاصل ہوتی ہے۔ آخر میں، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کو صرف جی ڈی پی سے نہیں بلکہ ہمدردی، اخلاقی شعور اور ثقافتی ضمیر کی ترقی سے ناپا جانا چاہیے۔