اسلام آباد(ہ س)۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ پاک افغانستان سرحد پر پاکستانی فوج کی جانب سے بے قصور لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ پاکستان فوج نے جمعے کو ایک بیان میں( مارے گئے لوگوں کو عسکریت پسند اور دہشت گرد مخاطب کرتے ہوئے )کہا کہ گذشتہ تین دنوں میں افغانستان سے سرحد عبور کرنے کی کوشش کرنے والے 30 عسکریت پسند مارے گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب 1 اور 2 جولائی کی درمیانی شب اور پھر دو اور تین جولائی کی رات ’’فتنہ خوارج‘‘کی بڑی نقل و حرکت کو سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔یہ دہشت گرد گروہ کستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا، جسے مؤثر جوابی کارروائی کے دوران جہنم واصل کردیا گیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق تمام 30 دہشت گردوں کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کردیا گیا۔ دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔پاکستانی سکیورٹی فورسز کی اس بروقت کارروائی نے ملک کو ممکنہ بڑے سانحے سے محفوظ کرتے ہوئے بڑی تباہی سے بچا لیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کا دفاع اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم اور تیار ہیں۔ اس حوالے سے افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے ’’غیر ملکی پراکسیز‘‘کے استعمال سے روکے اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کرے جو پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔