واشنگٹن (ہ س)۔ ہندوستان کے احمد آباد میں گزشتہ ماہ ہونے والے ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کی جانچ میں ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اس انکشاف نے کاک پٹ میں بیٹھے سینئر پائلٹ کو تفتیش کے مرکز میں لا کھڑا کیا ہے۔ حادثے کی جانچ میں اب تک سامنے آنے والے شواہد اور اس انکشاف سے واقف افراد کی بنیاد پر امریکی حکام کا کہنا تھا کہ طیارے کے دونوں پائلٹوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کی بلیک باکس ریکارڈنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیپٹن نے جہاز کے دونوں انجنوں میں ایندھن کے بہاو کو کنٹرول کرنے والے سوئچز بند کر رکھے تھے۔وال اسٹریٹ جرنل اخبار کی اس ’خصوصی خبر‘ کی بنیاد پر دنیا بھر کے میڈیا نے اس انکشاف کو نشر اور شائع کیا ہے۔ گزشتہ ماہ 12 جون کو احمد آباد میں ٹیک آف کے 32 سیکنڈ کے اندر گر کر تباہ ہونے والی ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی -171 کی جانچ کے دوران ہونے والے اس انکشاف نے نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔ اس حادثے میں 260 افراد ہلاک ہوئے تھے۔خصوصی رپورٹ کے مطابق بلیک باکس کی ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ بوئنگ اڑانے والے پہلے افسر نے 787 ڈریم لائنر پر ایک نیا ٹیب کھولا اور زیادہ تجربہ کار دوسرے کیپٹن سے پوچھا کہ اس نے رن وے پر اترنے کے بعد سوئچ کو کٹ آف پوزیشن میں کیوں رکھا۔ وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ ہے کہ ہندوستان کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن، بوئنگ اور ایئر انڈیا نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔اس میں شامل دو پائلٹ کیپٹن سومیت سبھروال اور فرسٹ آفیسر کلائیو کندر تھے۔ انہیں بالترتیب 15,638 گھنٹے اور 3,403 گھنٹے پرواز کا تجربہ تھا۔ خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی طرف سے گزشتہ ہفتے جاری کی گئی ابتدائی رپورٹ میں حادثے سے کچھ دیر پہلے کاک پٹ میں بدگمانی کی صورت حال ظاہر کی گئی تھی اور انجن کے ایندھن کے کٹ آف سوئچ کی پوزیشن پر تازہ سوالات اٹھائے گئے تھے۔