نئی دہلی، ایجنسیاں: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر سخت حملہ کیا ہے۔ جمعرات کو دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بھارت کی خارجہ پالیسی کو مکمل ناکام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کسانوں اور نوجوانوں کی فکر کرنے کی بجائے صرف بڑے سرمایہ داروں کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کے بارے میں اکھلیش یادو نے کہا کہ آپ کو امریکہ سے تعلقات برقرار رکھنے ہوں گے۔ آپ کے پہلے ہی تعلقات ہیں۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ان تعلقات کو مزید مضبوط اور بہتر کیسے بنایا جائے۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ خارجہ پالیسی کو ہمارے کسانوں اور تاجروں کے مفاد میں استعمال کیا جانا چاہیے۔ صرف سفارتی تصاویر لینے اور غیر ملکی لیڈروں سے مصافحہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت کی خارجہ پالیسی کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان آج عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خارجہ پالیسی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ بھارت ہر طرف سے بحرانوں میں گھرا ہوا ہے۔ ایسے میں ملک کو مضبوط قیادت اور وژنری سوچ کی ضرورت ہے جو صرف نعروں اور فقروں سے نہیں بلکہ زمینی حقیقت کو پہچان کر پالیسیاں بنائے۔ اکھلیش یادو نے کسانوں کی حالت پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی، تاہم زمینی حقیقت یہ ہے کہ کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح قیمت بھی نہیں مل رہی ہے۔ مہنگائی اور قدرتی آفات کے درمیان کسانوں کا برا حال ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ نوجوانوں کی بے روزگاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج نوجوان سڑکوں پر ہیں۔ ڈگریوں کے باوجود روزگار نہیں مل رہا۔ مقابلے کے امتحانات کی تاریخیں طے نہیں ہوتیں، کبھی پیپر لیک ہو جاتا ہے تو کبھی سلیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے۔ یہ ملک کے مستقبل سے کھیل رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ملک کی داخلی اور خارجی پالیسیاں عام آدمی کے مفاد میں بنائی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے ثمرات صرف صنعت کاروں تک محدود رہیں گے تو نہ کسان مضبوط ہوگا اور نہ ہی نوجوان خود انحصاری کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ خود کا جائزہ لے اور اپنی ترجیحات کو تبدیل کرے۔ ملک کی حقیقی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب کسان خوشحال ہوں اور نوجوانوں کو روزگار ملے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ جی غریبوں کے لیے بھی ہو سکتا ہے، ہم غریبوں کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔ ہمارے لیے جی غریبوں کے لیے ہے، شاید بی جے پی کے لیے، جی گدھے کے لیے ہے۔