دبئی:متحدہ عرب امارات کی خبر رساں ایجنسی وام نے ہفتے کو اطلاع دی کہ متحدہ عرب امارات کے وزیرِ خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے غزہ جنگ کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔شیخ عبداللہ نے "غزہ میں خونریز تنازعہ ختم کرنے، ایک مستقل اور پائیدار جنگ بندی طے کرنے، مزید جانی نقصان روکنے اور غزہ کی پٹی میں شہریوں کو درپیش بحران اور المناک حالات کو ختم کرنے کی فوری ضرورت” زور دیا۔انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ غزہ میں شہریوں کو درپیش سنگین انسانی صورتِ حال میں انسانی امداد کی بلاتعطل اور پائیدار ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ کوششوں اور ذرائع کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔وام نے کہا، شیخ عبداللہ نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے "دو ریاستی حل پر مبنی جامع امن کے مقصد سے تمام اقدامات کی حمایت کے لیے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا جس سے فلسطینی اور اسرائیلی عوام دونوں کی خواہشات کی تکمیل ہو”۔متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ سفارت کار نے تمام اسرائیلی قیدیوں اور زیرِ حراست افراد کی رہائی کو یقینی بنانے کی بین الاقوامی کوششوں کے لیے اپنے ملک کی حمایت کی بھی تصدیق کی جبکہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تمام صورتوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عالمی کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔”ملاقات میں متحدہ عرب امارات کی وزیرِ مملکت لانا ذکی نسیبہ اور اسرائیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد محمود الخاجۃ نے شرکت کی۔نو ستمبر کو قطر میں حماس کے رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے بعد نیتن یاہو کی کسی سینئر عرب عہدیدار سے یہ پہلی ملاقات تھی۔ اس حملے کی متحدہ عرب امارات نے مذمت کی اور اسرائیل کے نائب سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا تھا۔