تہران؛اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف ہر جارحانہ اقدام نے قوم کو مزید متحد اور اسلامی نظام کی بنیادوں کو مزید مستحکم کردیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ صہیونی حکومت اور امریکہ کی جانب سے مسلط کردہ حالیہ جنگ دشمنوں کی ناکامی اور رسوائی کا باعث بنی۔ نائب صدر نے کہا کہ ایران 1979 کے اسلامی انقلاب سے لے کر آج تک دشمنوں کی سازشوں کا سامنا کرتا رہا ہے، مگر ہر حملے نے قوم کو مزید متحد کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق محمدرضا عارف نے انکشاف کیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے بھی تسلیم کیا کہ 12 روزہ تصادم نے ایران کی حکومت کو گرانے کی تمام کوششوں کا باب بند کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم جنگ کے خواہاں نہیں، مگر اگر دشمن حملہ کرے تو ایسا جواب دیا جائے گا جس سے اسے ہی جنگ بندی کے لئے گڑگڑانا پڑے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے وزیر خارجہ عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہماری دفاعی صلاحیتوں سے متعلق ایک خیالی خطرہ گھڑ رہا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی نیتن یاہو نے تہران کے عزائم کے بارے میں جھوٹ بولا کہ وہ اپنے میزائلوں کی رینج کو امریکا تک بڑھانا چاہتا ہے تاکہ امریکا کو نئے حملے کے لیے ورغلایا جائے۔ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پوڈکاسٹر بین شاپیرو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران 8,000 کلومیٹر کی رینج والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے، نیتن یاہو نے خبردار کرتے ہوئے کہ تہران کا بڑھتا ہوا ہتھیاروں کا پروگرام امریکہ کے بڑے شہروں جیسے نیویارک، بوسٹن، واشنگٹن یا میامی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کے ایکس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی اسرائیل نے امریکہ کو ایرانی عوام پر حملہ کرنے کے لیے دھوکہ دیا تھا، اس کارروائی کی ناکامی کے بعد اسرائیل اب ہماری دفاعی صلاحیتوں سے ایک بار پھر خیالی خطرہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔