نئی دہلی ۔ 20؍ جنوری۔ ہندوستانی ریشم ہو، مصالحے ہوں یا انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہر شعبے میں ہندوستان کی ترقی عمان اور دیگر خلیج تعاون کونسل (جی سی سی( کو نئی دہلی کے قریب آنے میں مدد دے رہی ہے اور تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ سینئر عمانی ایڈیٹر نے اپنے حالیہ دورہ نئی دہلی کے دوران یہ بات کہی۔ تعلقات کے تاریخی اور ثقافتی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے، عمان نیوز ایجنسی ( او این اے ) کے سینئر نیوز ایڈیٹر خالد البوسیدی نے بتایا، "ہمارے پاس بہت سی چیزیں مشترک ہیں، مثال کے طور پر عمانی ملبوسات، وہ اپنا فیشن بناتے ہیں اور ہندوستانی ریشم۔ لہذا یہ میرے ملک میں بہت مشہور ہے اور ہم ہندوستانی مصالحوں کے بغیر بریانی نہیں بنا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں اور میرے ملک میں ہندوستانی کارکنوں کی موجودگی، ہم ایک دوسرے سے واقف ہیں، ہم بہت سارے شعبوں میں تعاون کرتے ہیں اور آئی ٹی اور ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی طرف سے کی گئی پیشرفت واقعی متاثر کن ہے۔” خالد نے کہا کہ نہ صرف عمان بلکہ جی سی سی کے دیگر رکن ممالک بھی ہندوستان کی مجموعی ترقی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔کیونکہ آئی ٹی ٹیکنالوجی، آئی ٹی کی دنیا، راتوں رات ترقی کر رہی ہے۔ تو بہت سی چیزیں ابھر رہی ہیں اور ہم نے انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کا دورہ کیا۔ انسٹی ٹیوٹ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد ہم نتائج، ان اسکولوں کے فارغ التحصیل افراد اور ان کی کامیابی کی کہانیاں دیکھ رہے ہیں۔ یہ واقعی متاثر کن ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ خلیجی خطے کی ترقی میں ہندوستانیوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ ہندوستانی نژاد ایک بہت بڑی آبادی ان ممالک میں ہر سطح پر کام کر رہی ہے۔ یقینی طور پر، ہندوستانی کارکن نہ صرف عمان بلکہ جی سی سی ریاستوں میں بھی معاشی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے پر منحصر ہیں۔ اگر میرے پاس 60 فیصد صلاحیت ہے تو شاید ہندوستان میں 40 فیصد صلاحیت ہے لہذا ہم مل کر تعاون کر سکتے ہیں ۔ یہ واقعی اہم ہے کیونکہ ہندوستان جس صلاحیت سے ہر شعبے میں فائدہ اٹھاتا ہے وہ بہت سے شعبوں میں جی سی سی ریاستوں کے دوسرے پہلو کی تکمیل کرسکتا ہے۔ عمانی صحافی نے کہا کہ ہندوستان کی G20 صدارت نئی دہلی اور مسقط کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گی۔ عمان کو سربراہی اجلاس میں مدعو کرنے پر واقعی خوش ہیں۔ عمان کو مدعو کرنا بھی عمان اور ہندوستان کے درمیان ترقی یافتہ اور تاریخی تعلقات کا عکاس ہے ۔