واشنگٹن :مقبوضہ بیت المقدس میں جمعہ کی شام ایک فدائی حملے میں کئی اسرائیلیوں کی ہلاکت اور قبل ازیں جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں دس فلسطینی شہریوں کی شہادت کے واقعے کے بعد سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس متحدہ عرب امارات، چین اور فرانس کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس کے انعقاد کا مقصد فلسطینوں اور اسرائیل فوج کے درمیان جھڑپوں اور علاقے کی تازہ کشیدہ صورت حال پر غور کرنا ہے۔یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا سلامتی کونسل کے ارکان اس پیش رفت پر متفقہ موقف اختیار کریں گے یا یہ اجلاس تشویش کا اظہار کرنے اور تحمل اور کشیدگی کو کم کرنے کے مطالبے تک محدود ہو گا۔دوسری طرف امریکا نے بیت المقدس میں ایک فلسطینی کے فدائی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے یہودیوں کی عبادت گاہ پر’’واضح دہشت گردانہ حملہ” قرار دیا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکی حکام اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اگلے ہفتے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کے آئندہ دورہ اسرائیل میں تبدیلیوں کی توقع نہیں رکھتے۔یہ دورہ اپنے شیڈول کے مطابق ہوگا۔