• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
اتوار, اکتوبر 26, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home اداریہ ؍مضامین

اقتصادی برابری کے بغیر ادھوری ہے آزادی

( نشیب وفراز ( ڈاکٹرمظفرحسین غزالی

Hamara Samaj by Hamara Samaj
فروری 2, 2023
0 0
A A
اقتصادی برابری کے بغیر ادھوری ہے آزادی
Share on FacebookShare on Twitter

سیاست بھروسہ سے چلتی ہے، مگر جمہوریت وفاداری، یقین، اخلاقی اقدار اور عوامی سروکار کے تئیں ایماندار کوشش سے۔ مساوات، ہم آہنگی، حب الوطنی ایسی قدریں ہیں جن سے جمہوریت مضبوط بنتی ہے۔ پچھلی سات دہائیوں میں ہماری جمہوریت اتنی اونچ نیچ جھیل چکی ہے کہ ہر بار لگتا ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔ مگر جمہوریت مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔ اس کی وجہ ہے ملک کی متنوع تکثیری ثقافت۔ یہاں کسی ایک تہذیب یا طبقہ کی اجارہ داری نہیں چل سکتی۔ یہی تکثیریت یا کثرت میں وحدت اس کی طاقت ہے۔ لیکن جمہوریت میں یقین نہ رکھنے والوں کے لئے تنازعہ کی جڑ۔ حالانکہ اسی کی وجہ سے ابھی تک جمہوریت زندہ ہے۔ ہر سال یوم جمہوریت پر اسے برقرار رکھنے کا ہم عہد کرتے ہیں۔ لیکن ہمارے سیاستدانوں کے رویہ سے اکثر یہ عہد ٹوٹتا رہتا ہے۔
جمہوریت کا جشن گزشتہ 73 سالوں سے مسلسل منایا جا رہا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم ابھی تک اپنے آئین کی بنیادی روح پر پوری طرح عمل درآمد نہیں کر سکے۔ آئین ہر شخص کو روٹی، روزی، لباس کی ضمانت، عزت برقرار رکھنے اور اپنی بات کہنے کی مکمل آزادی دیتا ہے۔ ملک کے ہر باشندے کو جنس، ذات، برادری اور فرقہ وارانہ تفریق کے بغیر زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے۔ آئین ملک کے ہر فرد کو خوف یا بھوک سے تحفظ، انصاف اور عزت کی زندگی کی ضمانت دیتا ہے۔ لیکن ابھی تک آئین پر اعتماد کے باوجود ملک کے ہر فرد کو بے خوف زندگی گزارنے کی ضمانت نہیں ملی۔ جبکہ آئین سازوں نے ایک ایسا آئین بنایا تھا جس میں ہر قسم کے سماجی تحفظ کی بات تھی۔ اس میں ترامیم کرکے منتخب حکومتوں نے جگہ جگہ اس کی بنیادی روح میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔پچھلے 73 سالوں کی حکومتوں نے اسے اپنی سہولت اور ووٹ بینک کے مطابق استعمال کیا۔ یوں تو آئین کی نظر میں ملک کا ہر شہری برابر ہے خواہ وہ اقتدار پر بیٹھا سیاست دان ہو، بیوروکریٹ ہو یا سرمایہ دار، لیکن عجیب بات یہ ہے کہ کہ آج سب سے کمزور پوزیشن اس شخص کی ہے جو آئین کو اپنا محافظ سمجھتا ہے۔
اگر حکمرانوں نے ملک کے عوام کی بنیادی ضروریات بھی آئین کی روح کے مطابق پوری نہیں کیں تو اس کا احتساب ہونا چاہئے۔ ایک مہذب قوم کے سربراہ مملکت کو یہ یقینی بنانا ہوتا ہے کہ آخری آدمی کو آئین کے ہر حصے پر عمل درآمد کی آزادی ملے۔ اس کے ساتھ مقننہ اور ایگزیکٹو کو ملک کے ہر فرد کے دکھ درد کو دور کرنے کی ذمہ داری لینی ہوگی۔ ایسا ماحول بنانا ہوگا کہ وہ بے خوف زندگی گزار سکیں۔جس دن ملک کے ہر فرد کی آنکھوں کا ایک ایک آنسو چلا جائے گا، اس دن حقیقی معنوں میں جمہوریت اور آئین کا مقصد پورا ہوگا۔ اور یہ وسائل کی یکساں تقسیم اور اقتصادی عدم مساوات کو دور کئے بغیر ممکن نہیں۔
آکسفیم کی تازہ رپورٹ بتاتی ہے کہ بھارت میں اب پتیوں کی تعداد میں برابر اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2000 میں صرف 9 ارب پتی تھے، سال 2020 میں 102 اور اب 166 ہو گئی ہے۔ ایک فیصد امیروں کے پاس ملک کی کل دولت کا 40 فیصد سے زیادہ حصہ ہے اور صرف 5 فیصد کا ملک کے 60 فیصد سے زیادہ وسائل پر قبضہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق 21-2022 میں جی ایس ٹی میں 14.83 لاکھ کروڑ روپے کا لگ بھگ 64 فیصد نیچے کی 50 فیصد آبادی سے آیا ہے۔ جبکہ ٹاپ کے 10 کی اس میں صرف تین فیصد حصہ داری ہے۔ صنفی عدم مساوات پر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون کامگار کو مرد کے مقابلہ صرف 63 پیسے ملتے ہیں۔ جب دنیا کووڈ وبا، ماحولیاتی تبدیلی، رہنے کی بڑھتی لاگت کے بحران سے گھری تھی تب بھی امیر اور امیر ہو گئے۔ کارپوریٹ کے منافع میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک دہائی میں ارب پتیوں کی مالیت میں لگ بھگ 10گنا اضافہ ہوا ہے۔ چونکانے والی بات یہ ہے کہ بھارت کے 20 فیصد ارب پتی نجی ہیلتھ سیکٹر اور فارماسیوٹیکل کاروبار سے جڑے ہیں۔ کووڈ -19 کے دوران اس کو اور فروغ ملا ہے۔ اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کی دولت میں اکیلے کووڈ وبا کے دوران آٹھ گنا کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت 163 ممالک میں معیاری تعلیم تک یکساں رسائی کے معاملہ میں 135 ویں اور صحت کی سہولیات تک پہنچ کے معاملے میں 145 ویں مقام پر ہے۔ ضروری ہیلتھ سروسز تک رسائی کے لئے بھارت کی رینک 123 ویں ہے۔ یہاں غریب زندہ رہنے کے لئے بنیادی ضروریات پورا کرنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ بھوکے لوگوں کی تعداد 2018 میں 190 ملین تھی جو 2022 میں بڑھ کر 350 ملین ہو گئی ہے۔ یہ نابرابری اچانک نہیں بڑھی ہے بلکہ لبرلائزیشن اور حکومت کی پالیسیوں نے اسے تیزی سے بڑھایا ہے۔ حکومتوں نے غریبی مٹانے کی باتیں تو کیں لیکن مٹا نہیں پائیں۔ اسی کروڑ لوگوں کو مفت اناج دینے سے اس صورتحال کو سمجھا جا سکتا ہے۔ ملک کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ کل ساڑھے چھ لاکھ گاؤں اور ڈھائی لاکھ پنچائیت ہیں۔ پھر بھی کچھ مٹھی بھر لوگوں کے پاس ملک کی دولت ہے۔ ترقی کی گنگا بھی انہیں کے لئے بہہ رہی ہے۔ شہر اسمارٹ بنائے جا رہے ہیں لیکن گاؤں اور پنچائیت کچھ بنیادی سہولیات کے لئے لڑ رہے ہیں۔
ملک میں کروڑ پتیوں کی تعداد بڑھنے سے کام نہیں بنے گا۔ وسائل کی یکساں تقسیم اور اقتصادی نابرابری کو دور کرنے کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے ہوں گے۔ کیوں کہ عدم مساوات حد سے زیادہ بڑھ جانے سے سماج میں فتنہ، فساد اور تناؤبڑھتا ہے۔ جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے اور ترقی کے کاموں پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بھارت آمدنی میں نابرابری کی بیڑیوں سے خود کو آزاد کرے۔ تاکہ سبھی طبقات تک معاشی خوشحالی پہنچ سکے۔ اس کو یقینی بنانے کےلئے امیروں اور کارپوریٹ پر اضافی ٹیکس لگایا جائے۔ فلاحی اسکیموں، تعلیم اور صحت کےلئے زیادہ رقم مختص کرنی ہوگی۔ صحت کےلئے جی ڈی پی کا 2.5 اور تعلیم کے لئے 6 فیصد خرچ کرنا ہوگا۔ جیسا کہ قومی صحت اور تعلیمی پالیسی میں عہد کیا گیا ہے۔ امیر اور غریب کے بیچ کی اقتصادی کھائی کو پاٹے بغیر ہماری آزادی ادھوری ہے۔ آزادی کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ عام آدمی کو بھی پہل کرنی ہوگی۔

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0
    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    اکتوبر 23, 2025
    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    اکتوبر 23, 2025
    ہوم آفس کی ازسرِنو تشکیل کا عزم رکھتی ہوں: شبانہ محمود

    ہوم آفس کی ازسرِنو تشکیل کا عزم رکھتی ہوں: شبانہ محمود

    اکتوبر 23, 2025
    فلپائن کے شہر مالابون میں خوفناک آگ سے 1500 گھر راکھ کا ڈھیر

    فلپائن کے شہر مالابون میں خوفناک آگ سے 1500 گھر راکھ کا ڈھیر

    اکتوبر 23, 2025
    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    اکتوبر 23, 2025
    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    اکتوبر 23, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist