انقرہ ،ترکی میں ’’کانڈیلی زلزلہ تحقیق ‘‘ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہالوک اوزنر نے خبردار کیا ہے کہ کہرمان مرعش میں آنے والا 7.4 شدت کا زلزلہ بحیرہ روم میں سونامی کا سبب بن سکتا ہے۔ امریکی نیٹ ورک "سی این این” کو انٹرویو دیتے ہوئے اوزنر نے کہا کہ ہمیں 1999 کے بعد اس خطے میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے سب سے بڑے نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندازہ ہے کہ زلزلہ مشرقی اناطولیہ کے علاقے میں آیا جس کی وجہ سے 180 کلومیٹر تک شگاف پڑ گیا۔ ہمیں سب سے زیادہ نقصان دہ زلزلے کا سامنا ہے جو اس خطے میں 17 اگست 1999 کے زلزلے کے بعد آیا تھا۔اوزنر نے مزید کہا کہ آفٹر شاکس مہینوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ یہ مدت ایک سال تک طویل ہو سکتی ہے۔ ہمیں اس خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کہ زلزلہ بحیرہ روم کے علاقے میں سونامی کا باعث بنے گا۔ ہم نے 14 ممالک کو اس سے آگاہ کر دیا ہے۔