واشنگٹن،امریکی ادارہ برائے ترقی (یو ایس ایڈ) نے اعلان میں بتایا ہے ’’کہ امریکا، ترکیہ اور شام کو پیر کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد 85 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرے گا۔‘‘امدادی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ فنڈز متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے شراکت داروں کو ادا کیے جائیں گے تاکہ لاکھوں لوگوں کو ضروری ہنگامی امداد فراہم کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ "ترکیہ اور شام میں تباہی اور مصائب کا پیمانہ ناقابل تصور ہے۔ اس امداد کا مقصد ضرورت مندوں کو پناہ، خوراک، ادویہ اور دیگر انتہائی ضروری امداد فراہم کرنا ہے‘‘۔”USAID پناہ گزینوں اور نئے بے گھر ہونے والے لوگوں کو خوراک اور پناہ گاہ کا ہنگامی سامان فراہم کر رہا ہے۔ خاندانوں کو سردی سے بچاؤ میں مدد کے لیے موسم سرما کا سامان، صدمے سے باہر نکالنے سے متعلق صحت کی اہم خدمات، بیماریوں سے بچاؤ کے لیے پینے کا صاف پانی، حفظان صحت اور صفائی کی امداد فراہم کر رہا ہے تاکہ زلزلے سے متاثرہ خاندان محفوظ رہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعرات کو اپنے ترک ہم منصب مولود چاووش اوگلو کو فون کال میں ترکیہ کی مسلسل حمایت کا اظہار کیا۔ دونوں رہ نماؤں نے زلزلے کے بعد ترکی اور شام میں امداد فراہم کرنے کے لیے امریکی کوششوں کو جاری رکھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا شام میں انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ نہ بننے کا مطالبہ کرتا رہے گا اور شامی صدر بشار الاسد کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ترکیہ اور شام کے درمیان تمام سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے امداد کی اجازت دے۔ ایک سوال کے جواب میں پرائس نے کہا کہ "ہم مزید انسانی بنیادوں پر مزید راہداریاں کھلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ باب الھوی کراسنگ کے علاوہ دوسری گذرگاہوں کو بھی کھولنیکی ضرورت ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ شام کے لوگوں کو بغیر اجازت انسانی امداد حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ ہم اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہاں اضافی انسانی ہمدردی کی رسائی کے مقامات موجود ہیں۔پرائس نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی امداد شامی حکومت کو نہیں جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم ان تنظیموں کے ذریعے شام کو امداد منتقل کریں گے جن کے ساتھ ہم کام کرتے ہیں۔”اسی حوالے سے فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان پیٹریس پاولی نے العربیہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم شامی عوام کو امداد کے حوالے سے نہ بھولے ہیں اور نہ بھولیں گے، تاہم بشار الاسد حکومت سے متعلق ہمارے خدشات ایک طویل عرصے سے ہیں۔پاؤلی نے بات زور دے کر کہی ’’کہ شامی عوام کے لیے ہماری مدد کا مطلب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا نہیں۔‘‘ انہوں نے وضاحت کی کہ شامیوں کے لیے فرانسیسی امداد اقوام متحدہ، فرانسیسی اور بین الاقوامی انسانی تنظیموں میں ہمارے شراکت داروں کے توسط سے متاثرہ افراد تک پہنچتی ہے۔