چند دنوں قبل تركى اور سوريا ميں نہايت تباہ كن زلزلہ آيا ، ہزاروں لوگ لقمۂ اجل بن گئے، فلك بوس عمارتيں زمين دوز ہوگئيں، لاكھوں خاندان بے گھر ہوگئے، كھانے كے ايك ايك دانے اور پانى كے ايك ايك قطرے كے محتاج ہوگئے، اور ملبوں تلے دبے نہ جانے كتنى جانيں چلى گئيں اور نہ جانے كتنى جانيں حيات وموت كى كشمش ميں كراہ رہى ہيں۔ ان مصيبت زدگان كى امداد كے لئے كئى ملكوں نے قدم بڑھايا، جن ميں سعودى عرب بھى پيش پيش ہے، سارے سياسى اختلافات كو بالائے طاق ركھ كر پورےشرح صدر اور فراخ دلى كے ساتھ ہر طرح كى امداد پيش كررہاہے۔
سعودى عرب اپنى بے نظير انسانى خدمات سے عالمِ انسانيت ميں جانا پہچانا چاتا ہے، وہا ں بيرونى امداد كو منظم كرنے كے لئے ايك خاص ريليف سينٹر (King Salman Humanitarian Aid and Relief Center) قائم ہے، اس سينٹر كے ماتحت آنلائن مالى عطيات كو جمع كرنے كے لئے(ساھم) كے نام سے ايك پليٹ فارم ہے، اس سينٹر نے تركى اور سيريا ميں زلزلے كى بھيانك تباہى كے بعد سعودى پبلك كو نعرہ ديا : (آپ كے عطيات ان كى مصيبتوں كو ہلكا كريں گے)- ادھر يہ نعرہ لگا ادھر سعودى وزير برائے اسلامى امور نے سركلر جارى كيا كہ تمام خطبائے مساجد 10/فرورى 2023ء كو خطبۂ جمعہ ميں حاضرين كو ترك اور شامى مصيبت زدگان كے تئيں ان كى ذمہ داريوں كو يا دلائيں كہ ان كے لئے دعائيں كريں اور (ساھم) پليٹ فارم سے اپنا مالى عطيہ ان كے لئے پيش كريں- اللہ كى توفيق سے ان كوششوں كے اچھے نتائج سامنے آرہے ہيں، تا دم تحرير تقريبا ساڑھے پچيس كروڑ سعودى ريال (يعنى پانچ ارب بھارتى روپيہ) جمع ہوچكا ہے، اور ہر منٹ عطيات ميں مسلسل اضافہ ہورہاہے-
سعودى عرب نے متاثرين كى راحت رسانى كے كام كو تيز اور آسان بنانے كے لئے فضائى پل تشكيل ديا ہے، اور برى راستوں سے بھى امداد بھيج رہا ہے، غذائى اجناس، بستر ولباس، خيمے، دوائيں اور انسانى ضروريات كى ديگر چيزيں ان متاثرين كو فراہم كر رہا ہے، علاج ومعالجہ كے لئے ڈاكٹروں كى ٹيم اورريسكيو ٹيم بھى بھيج چكا ہے-
سعودى عرب كے لئے يہ كوئى نئى بات نہيں بلكہ اس كى تاريخ اس طرح كے عظيم كارناموں سے بھرى پڑى ہے- رب كريم ان خدمات كو قبول فرمائے- آمين
ڈاكٹر محمد يوسف حافظ ابو طلحہ