مشہور بھوجپوری گائکہ نیہا سنگھ راٹھور نے کانپور میں ایک گھر پر چلے بلڈوزر اور دو جانوں کی اموات پر ایک گِیت گائی ہے، جس میں انھوں نے یوگی کی حکومت اور افسران سے سوال کیا ہے، لیکن یہ چیز سرکار کو پسند نہیں آئی اور آناً فاناً میں پولیس ان کے گھر پہنچ گئی اور بڑی سی نوٹس تھما کر تین دنوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے، نیہا سنگھ راٹھور نے کہا ہے کہ یوپی میں یوگی مہاراج کو بلڈوزر پر بڑا ناز ہے اور افسران بھی ان ہی کی مَنشاء کے مطابق کام کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ کانپور میں ایک ہندو گھر پر بلڈوزر چلایا گیا، گھر میں ایک ماں اور اس کی بیٹی کی جان چلی گئی، کیا یہی رام راج ہے؟ نیہا سنگھ راٹھور نے کہا کہ جب آگ لگے گی تو ہندو مسلم سب کا گھر جلے گا اور اے بابا! یہاں صرف عَبدُل ہی کا مکان نہیں ہے، پولیس نے نوٹس میں کہا ہے کہ اس گیت سے سماج میں نفرت اور تناؤ بڑھ رہا ہے، جب کہ نیہا سنگھ راٹھور نے کہا ہے کہ انھوں نے ایسا کچھ نہیں کہا ہے کہ جس سے سماج میں نفرت بڑھی ہے، بلکہ انھوں نے جو کہا ہے کہ وہ سچ کہا ہے اور سرکار سے سوال پوچھا ہے، ایک گیت سے حکومت گھبرا گئی ہے، در اصل حکومت یہ چاہتی کہ اس کی ہاں میں ہاں مِلائیں اور اس کے ہر کام کی تائید کریں اور یہ وہ نہیں کر سکتی ہیں، وہ ظلم و نا انصافی کے خلاف آواز اٹھاتی رہیں گی، نیہا سنگھ راٹھور کی تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کی ہے، جس طرح کا مُلک میں ماحول ہے، اس حساب سے دیکھا جائے تو نیہا سنگھ راٹھور نے اپنے دھرم کے حساب سے ظلم اور نا انصافی کے خلاف کملۂ حق کہا ہے.