نئی دہلی، جمعہ کو سرزمین علی گنج ایٹہ میں مدرسہ عربیہ انصار العلوم کے زیر اہتمام مولانا عظیم الدین قاسمی کی صدارت اور فاضل نوجوان مولانا حارث عظیم کی نظامت میں ایک عظیم الشان اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں علاقہ کے مؤ قر علماءکرام و دانشوران عظام کے علاوہ مقررین شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں دہلی سے جمعیت علماءہند کا ایک موقر وفد ناظم عمومی جمعیت علماءہند مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں شریک ہوا۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے کلیدی خطاب میں حالات حاضرہ اور نوجوانوں کو کئی حوالوں سے بیدار ہونے کی نصیحت کی اور جمعیت علماءہند کی عظیم تاریخ سے بھی سامعین کو روشناس کرایا۔مولانا قاسمی نے کہا کہ جمعیت علماءہند بہت سارے میدانوں میں ملک و ملت کی رہنمائی کرتی ہے اور اس کا کردار انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے بہت کلیدی ہے۔ اس لئے نوجوان خاص طور سے جمعیت کی سرگرمیوں میں اپنا حصہ لیں۔انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو جمعیت یوتھ کلب سے بھی وابستہ ہونا چاہیے ، اس کے ذریعے سے وہ ملک و ملت کی خدمت بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔ انھوں نے حال میں ترکی میں پیش آنے والے حادثہ فاجعہ پر روشنی ڈالی اور اللہ سے اپنے رشتے کو مضبوط کرنے کی ترغیب کی۔ان کے علاوہ خطیب العصر مفسر قرآن حضرت مولانا سالم اشرف قاسمی دیوبند اور مفتی صادق صاحب مظاہری سہارنپور ، مولانا مفتی ظفر احمد قاسمی شمس آباد کا بھی خطاب ہوا۔صدر دفتر جمعیت علماءہند آءٹی او دہلی سے ناظم عمومی جمعیت علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی ہمراہ وفد تھے سینئر آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی، مولانا ضیاءاللہ قاسمی ، مولانا مفتی ذاکر حسین قاسمی ، مولانا عظیم اللہ صدیقی،اجلاس کا آغاز مخصوص لب ولہجہ کے مالک قاری امان آسام کی تلاوت سے ہوا، پھر مسحور کن آواز اور دلکش انداز کے ساتھ آپ کی شان اقدس میں نذرانہ عقیدت شاعر اسلام فاضل نوجوان قاری فہیم پہانوی نے پیش کیا۔