نئی دہلی، مدینہ مسجد جعفرآباد میں گزشتہ شب استقبال رمضان کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا جس کی سرپرستی مسجد ہذا کے امام و خطیب و امیر شریعت دہلی مولانا شمیم احمد قاسمی نے اور صدارت مفسر قرآن مولانا انیس احمد آزاد قاسمی بلگرامی نے کی۔ قیادت و نظامت کے فرائض مدرسہ امینیہ کشمیری گیٹ دہلی کے شیخ الحدیث و نائب امیر شریعت دہلی مفتی ذکاوت حسین قاسمی نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے استاد حدیث و تفسیر و نائب امیر الہند مفتی سلمان منصور پوری نے شرکت کی۔ جلسہ کا آغاز قاری منہاج اختر کی تلاوت قرآن پاک اور قاری مفیض الدین کے حمدیہ کلام سے ہوا۔ مفتی جنید احمد قاسمی امام و خطیب رحمانیہ مسجد چوہان بانگر نے بارگاہ رسالت میں نعت کا نذرانہ پیش کیا۔ مفتی ذکاوت حسین قاسمی نے اپنے تمہیدی خطاب میں استقبالِ رمضان اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ استقبال رمضان کوئی نیا موضوع نہیں ہے، احادیث کے حوالوں سے استقبال رمضان کے ذکر ملتا ہے، متعدد ارشادات ملتے ہیں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے آنے سے پہلے خود رمضان کی اہمیت اور اس کے اعمال پر صحابہ کرام کو متوجہ فرمایا ہے، اس سلسلے میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی روایت مشہور ہیں، حضرات صحابہ کرام رمضان کے آنے سے پہلے قرآن پاک کی تلاوت کا زیادہ اہتمام کرنے لگے تھے خاص طور پر شعبان کے مہینے میں اپنے مالوں کی زکوٰۃ نکالنے اور حساب کتاب کے معاملات فارغ کر کے رمضان کے لیے عبادت کو خالص کر لیتے تھے۔
انہوں نے کہ ہم نے بھی استقبال رمضان کے عنوان سے آج یہ پروگرام رکھا ہے تا کہ لوگوں میں رمضان کے تعلق سے بیداری پیدا ہو اور وہ اس ماہ مبارک کی قدردانی کریں۔ مولانا انیس احمد قاسمی نے کہا کہ رمضان المبارک کے اعمال بہت سارے ہیں جن کا ذکر اللہ نے قرآن مجید میں تفصیل سے کیا ہے، ہمیں انہیں اعمال کو نظر میں رکھتے ہوئے عبادات کرنی چاہئیں۔ مولانا نے کہا کہ قرآن نے سب سے زیادہ زور تقویٰ اختیار کرنے پر دیا ہے اسلئے تقویٰ اختیار کرتے ہوئے اپنے اعمال انجام دیں۔ مہمان خصوصی مفتی محمد سلمان منصور پوری نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ جو آدمی رمضان کے مہینے میں اس طرح روزے رکھے جس طرح روزہ رکھنے کا حق ہے، تراویح کا اہتمام کرے اور تراویح میں اس طرح قرآن پاک سنے جیسا کہ سننے کا حق ہے اور اس طرح پڑھے جیسا کہ پڑھنے کا حق ہے، عبادتوں کا خاص اہتمام کرے، آخری عشرے میں اعتکاف کرکے شب قدر کو پانے کی کوشش کرے گا اللہ تبارک و تعالی اس کے اگلے پچھلے سارے گناہ معاف فرما دے گا۔ مولانا نے کہا کہ صحیح معنوں میں رمضان المبارک تربیت کا مہینہ ہے اس میں ہم اپنے آپ کو ایسا ڈھال لیں کہ گیارہ مہینے کی زندگی معمولات شرعیہ پر آجائے یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم آبادیوں میں روزوں کا اور رمضان کا خصوصی ماحول بنائیں، احترام رمضان میں کھانے پینے کی دکانیں دن میں بند رکھی جائیں، سحر و افطار کے علاوہ گھر کی عورتیں رات دن کھانے پکانے میں نہ لگ کر عبادات میں مشغول ہوں تاکہ قرب الٰہی حاصل ہو۔ مولانا نے کہا کہ رمضان المبارک میں چھوٹے چھوٹے بچوں سے روزہ رکھوانے کی روایت عام ہو رہی ہے جس کے بعد خاص قسم کی تقریبات کا اہتمام ہوتا ہے ہمیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے یہ شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔ جلسہ مولانا ہی کی دعاءپر اختتام پذیر ہوا۔ مولانا شمیم احمد قاسمی نے جملہ مہمانان و شرکاءکا شکریہ اداکیا۔ اس موقع پر مساجد مدارس سے وابستہ علماءکرام کے علاوہ اہل علاقہ کی کثیر تعداد موجود رہی۔












