نوجوان ہدایت کر اقدس سمیع کے زیرِ ہدایت بنی ڈاکیومنٹری فلم "مظفر کے نام” گلوبل اِن ڈی پینڈنٹ فلم فسٹول آف انڈیا (GIFFI) کے دوران کامیابی سے همکنار ہوئی۔ اس دستاویزی فلم کو راج کپور فسٹول مینشن ایوارڈ اور ہندوستان کی تیسری سب سے بہتر ڈاکیومنٹری فلم کے خطاب سے نوازا گیا۔ اس فلم نے ISFFA اور MIFF میں بھی اپنی جگہ بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔
"فلم مظفر کے نام” اُردو کے معروف اَدیب و شاعر "مظفر حنفی” کی حیات و خدمات کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ فلم ان کی دُشوار گزار ارتقائی زندگی سے لے کر ایک نامور پروفیسر اور ادبی دنیا میں ایک روشن ستارہ بن کر اُبھرنے تک کے سفر کا جائزہ پیش کرتی ہے ۔ اُن کے خوبصورت علمی سفر کے دوران صعوبتوں، خانگی ذمہ داریوں اور معاشی پریشانیوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ اپنی بنیاد میں یہ فلم ایک عظیم شاعر کے ناگفتہ صلاحیتوں کی دستاویز کے طور پر ایک مستحکم وصیت نامہ کے حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ ایک فن کار کو اپنی ادبی زندگی سنوارنے میں کن مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ فلم اسے بےحد شفاف طریقے سے اُجاگر کرتی ہے۔
فلم کے ہدایت کار اقدس سمیع نہ صرف ایک باصلاحیت فلم ساز ہیں بلکہ ایک منظم ساؤنڈ ڈیزائینر کی روح بھی ان میں بستی ہے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے معروف شعبہ اے جے کے ماس کمیونیکیشن سینٹر سے ایم ۔ اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وہ سماج کے سنجیدہ مسائل کو فلمی جامہ پہنانے کے لیے کمر بستہ ہیں۔ اس سے قبل وہ معتدد مشہور دستاویزی فلموں کا حصہ رہ چکے ہیں جن میں ” ارونا واسو دیو” قابلِ ذکر ہے ۔
فلم پروڈیوس کرنے کی ذمہ داری ” تصویر کلچر” کی ٹیم نے نبھائی جس میں جذباتی گہرائ کے ساتھ سینمائی پختگی بھی نظر آتی ہے۔پروڈکشن ٹیم کا حصہ سبنواز احمد اور محمد شاداب سرور تھے ۔
راج کپور فسٹول مینشن ایوارڈ اور تیسرا سب سے بہتر ڈاکیومینٹری فلم ایوارڈ ملنے پر اقدس سمیع نے نہایت خوشی کا اظہار کیا لیکن انہوں نے کہا کہ "راج کپور ایوارڈ ” حاصل کرنا میری زندگی کا اب تک کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ پروفیسر مظفر حنفی کی کہانی کو عوام الناس تک پہنچانا بہت ضروری تھا آگے بھی میری پوری کوشش ہوگی کہ ایسی آواز جو کسی وجہ سے پردہ خفا میں چلی گئ ہے اسے عوام کے سامنے لاؤں ۔
مظفر حنفی کے بڑے صاحبزادے فیروز مظفر سبکدوش سول انجنیئر ہیں اور تخلیقی ذہن بھی رکھتے ہیں۔ اپنے والد کے مشن کو آگے لے جانے کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پہ اُٹھا رکھی ہے ۔ فیروز مظفر نے فلم کی پوری ٹیم کو پُرخلوص مبارک باد پیش کیا اور بطور خاص اقدس سمیع کا ذکرتے ہوئے کہا کہ جس خلوص، جس لگن سے اور پوری تحقیق سے انہوں نے کام کیا ہے وہ لائقِ تحسین ہے ۔ انہوں نے آگے کہا یہ فلم میرے والد مظفر حنفی مرحوم کے متعلق ادبی حلقوں میں نئے اَبحاث کے دروازے وا کرے گی ۔