ٹنہ ، 29 اکتوبر، : جے ڈی یو ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے آج موتیہاری ڈی ایم کوایک خط لکھ کر تحویل میں لی گئی کسانوں کی زمین کا مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ڈاکٹر انور نے اپنے خط میںلکھا ہے کہ مشرقی چمپارن واقع چورما سے بیرگنیا تک بھارت مالاپرو جیکٹ کے تحت این ایچ اے آئی کے ذریعہ جو سڑک تعمیر کی جا رہی ہے، اس کے لیے سڑک کے دونوں طرف کسانوں کی زمینیں تحویل میں لی گئی ہیں ، لیکن اسکا جو معاوضہ طے کیا گیا ہے وہ موجودہ قیمت کا 5 فیصد بھی نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کسانوں کی زمین کے معاوضے کا فیصلہ کرنے والی ٹیم یا تو موقع پر نہیں پہنچی یاپھر حکومت کے سرکل ریٹ اور موجودہ مارکیٹ ویلیو کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ تحویل اراضی کا نوٹس ملنے کے بعد علاقے کے کسانوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے ۔ علاقے کے تمام کسان چاہتے ہیں کہ بھارت مالا روڈ تعمیر ہو لیکن ان کی زمین کوڑی کے بھائو میں لی جائے یہ نہ تو بہار حکومت کی پالیسی کے مطابق ہے اور نہ ہی کسان دوست وزیر اعلیٰ نتیش کمارجی کی پالیسیوں سےمیل کھاتی ہے۔انہوں نے ڈی ایم سے کہا ہے کہ کسانوں کی اراضی تحویل میں لینے اور معاوضہ طے کرنے کیلئے ایک مضبوط کمیٹی تشکیل دے کر کسانوں کو مطمئن کرنے کے لیے اقدامات کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ مارکیٹ کے موجودہ سرکل ریٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے معاوضے کی مناسب رقم دی جائے۔جے ڈی یو ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے ہمیشہ کسانوں کے مفاد میں کام کیا ہے ۔ انصاف کے ساتھ کسانوں کی ترقی اور ان کی آمدنی میں اضافہ کے لئے مسلسل اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں ۔ مجھے پورا یقین ہے کہ مذکورہ معاملے میں بھی کسانوں کو انصاف ملے گا اور زمین کے معاوضے کی مناسب قیمت دی جائے گی ۔












