کابل:صوبہ سمنگان کے مرکزی ضلع ایبک کے جہادی مدرسہ میں ہونے والے دھماکے سے متعلق اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے معلومات سے آگاہی کرائی ہے بتایا گیا ہے کہ شمالی افغانستان کے ایک مدرسے میں گزشتہ روز نماز ظہر کے دوران ہونے والے پرتشدد دھماکے میں کم از کم 19 افراد جان کی بازی ہار گئے ۔ترکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں صوبہ سمنگان کے مرکزی ضلع ایبک کے جہادی مدرسہ میں ہونے والے دھماکے سے متعلق حاصل کردہ معلومات سے آگاہی کرائی گئی ہے ۔امدادی مشن کی ٹیموں کی تفتیش کے نتیجے میں کم ازکم 19 افراد کے لقمہ اجل اور 23 کے زخمی ہونے کا تعین ہونے اور ان افراد میں سے کم ازکم 20 کے مدرسے میں مذہبی تعلیم و تربیت حاصل کرنے والے طلبا ہونے کا تعین ہوا ہے ۔خیال رہے کہ طالبان عبوری حکومت کے دفتر خارجہ کے ترجمان عبدل نفی تاکور نے اطلاع دی تھی کہ اس واقع میں 10 افراد جان بحق ہوئے ہیں۔اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔یاد رہے کہ دارالحکومت کابل کے مغرب میں شیعہ ہزارہ محلے دشت برچی میں ایک اکیڈمی پر حملے میں 53 افراد، جن میں سے 46 ہائی اسکول کی طالبات تھیں، ہلاک ہو گئے تھے ۔