اعجاز ڈار
سرینگر،یکم جون،سماج نیوز سروس:کشمیر میں طالبان جنگجوئوں کی کسی بھی طرح کی دراندازی نہیں ہوئی ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے فوج کے چنار کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں کشمیر میں حالات کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں لیکن فوج کے واپسی کیلئے فی الحال ابھی وقت موزون نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وادی میں سرگرم ملی ٹنٹوں کی تعداد گزشتہ 34 سالوں میں سب سے کم ہے جبکہ سرحد پار سے منشیات اور گولہ بارود کی سپلائی اور اسمگلنگ تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فوج لائن آف کنٹرول پر کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے اور کہا کہ سرحد پار سے دراندازی کے واقعات میں کافی حد تک کمی آئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سرینگر میں مقیم فوج کے چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے کہا کہ پاکستان میں جاری اندرونی بحران کی وجہ سے کشمیر کے حوالے سے کوئی بڑی تشویش نہیں ہے لیکن مسلح افواج کو دراندازی ، ہتھیاروں کی سپلائی ، منشیات کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے چوکنا رہنا ہوگا۔ لیفٹیننٹ جنرل اے ڈ ی ایس اوجلا نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں کشمیر میں حالات کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں لیکن فوج کے واپسی کیلئے فی الحال ابھی وقت موزون نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وادی میں سرگرم ملی ٹنٹوں کی تعداد گزشتہ 34 سالوں میں سب سے کم ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ان شاء اللہ میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت مناسب نہیں ہے۔ ہمیں ابھی بھی بہت سی اچھی چیزیں ہوتی ہوئی دیکھنا ہیں اس سے پہلے کہ ہم کال کر سکیں‘‘۔جی او سی نے کہا کہ فوج حکومت کے منصوبوں میں صرف ایک آلہ ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کشمیر ترقی کرے، پھلے پھولے۔ انہوں نے مزید کہا’’ہم انتظامیہ کے ساتھ، دوسری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ ہم بہتر کشمیر کو دیکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2021 میں کابل کے حالات کے بعد کشمیر میں طالبان جنگجوؤں کی آمد کے خدشات دور نہیں ہوئے اور کسی بھی افغان طالبان نے وادی میں دراندازی نہیں کی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل اوجلا نے بھی کہا کہ پاکستان میں جاری اندرونی بحران کی وجہ سے کشمیر کے حوالے سے کوئی بڑی تشویش نہیں ہے لیکن مسلح افواج کو دراندازیوں، منشیات کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے چوکنا رہنا ہوگا۔ جی او سی نے کہا کہ فوج، خارجہ امور اور معیشت سمیت کئی شعبوں میں ہندوستان کا قد بڑھ گیا ہے اور آج اس کا شمار بہت بہترین اور طاقتور ممالک میں ہوتا ہے۔جنرل اوجلا نے کہا کہ سرحد کے ذریعے منشیات اور گولہ بارود کی دراندازی اور اسمگلنگ تشویش کا باعث ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل اوجلا نے کہا کہ پچھلے سال وادی میں سب سے کم دراندازی دیکھی گئی۔
انہوں نے کہا ’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آج تک، یہ صفر ہے۔
ہم آنے والے مہینوں میں اسے کم ترین سطح پر رکھنے کی کوشش کریں گے۔‘‘