غزہ :غزہ میں ہفتے کے روز اسرائیلی بمباری سے سکول میں ہونے والی ہلاکتوں کو اقوام متحدہ کے مقرر کردہ رپورٹ نگار نے نسل کشی قرار دے دیا ہے۔مقامی ذریعے کے مطابق اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی غیر جانبدار انسانی حقوق ماہر نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ اسرائیل نے ٹارگیٹ کر کے 93 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا ہے۔ یہ نسل کشی کا ارتکاب ہے۔ اسرائیل پر یہ الزام سوشل میڈیا ‘ایکس’ کے ذریعے سامنے آیا ہے۔
سکول پر بمباری کے بعد پڑوس میں رہنے والے ایک شہری نے کہا ‘اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ کبھی ہسپتال کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی سکول کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انسانی حقوق کی ماہر ‘البانیز’ نے کہا ‘اسرائیل امریکی و برطانوی ہتھیاروں کی مدد سے فلسطینیوں پر بمباری جیسے حملے کر رہا ہے۔ اللہ کرے کہ فلسطینی ہمیں معاف کر دیں کہ ہم مشترکہ طور پر ان کی حفاظت کے لیے موجود نہیں ہیں۔
ماہ مارچ میں جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں البانیز نے کہا تھا غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے شواہد موجود ہیں۔
اسرائیل البانیز اور ان کے مینڈیٹ پر مسلسل تنقید کر رہا ہے۔ اس کا مؤقف ہے کہ یہ حقیقت پر مبنی رپورٹ نہیں ہے۔