سرینگر،05؍جون،سماج نیوز سروس: (اعجاز ڈار)اگلے ماہ سے شروع ہونی والی امرناتھ یاترا کے پُر امن انعقاد کیلئے جہاں سیکورٹی کے سخت تر ین انتظامات کئے جا رہے ہیں وہیں یاترا کی حفاظت کیلئے امرناتھ یاترا کیلئے 300 اضافی نیم فوجی کمپنیاں طلب کی جائے گی ۔ اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ رواں ہفتے میں امرناتھ یاترا کے انتظامات کا اعلیٰ سطحی جائزہ لے گی جس میں پولیس اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران خاص طور پر یاترا کیلئے نیم فوجی دستوں کی اضافی تعیناتی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق اگلے ماہ سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا کیلئے سیکورٹی انتظامات کئے جا رہے ہیں جس کے چلتے امرناتھ یاترا کے راستے پر خصوصی فوجیوں کی تعیناتی عمل میںلائی گئی ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس امرناتھ کی سالانہ یاترا کیلئے اضافی 300 نیم فوجی کمپنیوں کی مانگ کو پیش کرنے کیلئے تیار ہے جو یکم جولائی سے شروع ہوگی اور اس سال 31 اگست تک 62 دنوں تک چلے گی جبکہ 200 کمپنیوں کو اندرونی طور پر متحرک کیا جائے گا۔حکام نے بتایا کہ گزشتہ سال پچھلے سال، 300 نیم فوجی کمپنیوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد جموں و کشمیر کو سالانہ یاترا کیلئے دی گئی تھی کیونکہ یہ یاترا پہلی بار جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور جموں و کشمیر اور لداخ کے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم ہونے کے بعد ہو رہی تھی۔ تاہم، اس بار، تشدد سے متاثرہ منی پور میں نیم فوجی کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے اور ایسا کوئی امکان نہیں لگتا کہ انہیں اگلے 20دنوں کے اندر واپس لے لیا جائے گا،۔ اس سال یاترا بھی دو ماہ سے کچھ زیادہ ہی رہنے والی ہے۔آخر کار، حکام کے مطابق، جموں و کشمیر کو 250 اضافی نیم فوجی کمپنیوں کے ساتھ انتظام کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اس ہفتے وزارت داخلہ اور جموں و کشمیر پولیس اور سول انتظامیہ کے درمیان بات چیت کے بعد حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔اس ہفتے کے آخر تک مرکزی وزارت داخلہ کے حکام کی طرف سے بلائی جانے والی ابتدائی میٹنگ میں مرکزی علاقہ کے اعلیٰ پولیس اور سول اہلکار شرکت کریں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اس ماہ کے وسط کے بعد یاترا انتظامات کا جائزہ لیں گے۔ اس ماہ کے آخر میں وزیر داخلہ کے دورہ جموں و کشمیر کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا رہا ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پچھلے سال کے مقابلے اس سال سیکورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہے، تاہم عہدیداروں نے کہا کہ انتظامات تقریباً پچھلے سال کی طرح ہی ہوں گے کیونکہ یاترا کی سیکورٹی کے ساتھ کوئی موقع نہیں لیا جاسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج جموں سری نگر اور جموں-پٹھانکوٹ کی قومی شاہراہوں کو محفوظ بنانے کے علاوہ جنوبی کشمیر کے ہمالیہ کے غار مزار اور جڑواں ٹریکس پر یاترا کے انتظامات میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔زیادہ تر اضافی نیم فوجی کمپنیاں سینٹرل ریزرو پولیس فورس پر مشتمل ہیں جبکہ دیگر کا تعلق انڈو تبت بارڈر پولیس سے ہے ۔