• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
اتوار, جولائی 13, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home اداریہ ؍مضامین

سعودی پٹرولیم ذخائر پر تسلط کی امریکی پلاننگ اور ملک فیصل کا جرأت مندانہ قدم

Hamara Samaj by Hamara Samaj
جنوری 26, 2023
0 0
A A
سعودی پٹرولیم ذخائر پر تسلط کی امریکی پلاننگ اور ملک فیصل کا جرأت مندانہ قدم
Share on FacebookShare on Twitter

 ساجد ولی۔
دشمن کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ آپ کے راستوں میں گلاب کے پھول لے کر کھڑا ہو، آپ کی ترقی پر جشن منائے، آپ کے گلے میں مالہ ڈالنے کی کوشش کرے، اور یہ بھی کوئی ضروری نہیں کہ جو آپ سے نظریاتی، مذہبی اختلاف رکھتا ہے وہ آپ سے دوستی کے مراسم نبھائے، بلکہ نظریاتی اختلافات اکثر بوقت اختلاف عداوت ودشمنی پر جاکر ٹھہر جاتے ہیں، اسی لئے ولاء وبراء کی بڑی اہمیت ہے، عالمی سیاسی تعلقات عام طور پر مصلحت ومفسدہ پر قائم ہوتے ہیں، سیاسی میدان میں نہ کوئی کسی کا دائمی دوست ہوتا ہے، نہ دشمن، بلکہ عصر حاضر کے سیاسی عرف میں تو عہود ومواثیق بھی وقت گزاری، یا کسی مرحلے کے امتداد کے لئے طے کئے جاتے ہیں، پابندیوں کا عہد وپیمان سے کم ہی واسطہ پڑتا ہے، مملکت سعودی عرب کی سیاست بالعموم صداقت، وسادگی پر مبنی ہوتی ہے، سابقہ مقالے میں ملک فیصل کے امریکی اتھارٹی کو کھل کر چیلنج کرنے، نیز پٹرول کو روک کر پوری دنیا‌ کو سکتے میں ڈالنے کی بات کی گئی تھی، واقعی طاقت کے نشے میں چور اس سپر پاور کو وقت کا یہ ایک بڑا چیلنج تھا، جس سے نظریں چرانا، یا پھر زخم خوردہ عاجز کی دہاڑ سمجھ کر جسے نظر انداز‌ کر دینا ممکن نہیں تھا، کیوں کہ اس حلیف کی پوری ہمدردی مصلحت پر قائم تھی، اور یہاں پر ملک فیصل رحمہ اللہ نے اس مصلحت کو خطرے میں ڈال دیا۔
اس قرار داد کے نتائج کی تفصیلات کسی اور موقع کے لئے چھوڑے رکھتا ہوں، یہاں پر مقصود بیان وہ سیکورٹی خطرہ ہے، جو مملکت سعودی عرب کو اس قرار داد کے بعد لاحق ہوا، برطانوی خفیہ دستاویزات میں اس بات کا ذکر ہے کہ امریکن اتھارٹی یہاں پر سنجیدگی سے سعودی عرب کو سبق سکھانے، اور علاقے میں تمام پیٹرولیم سورسز پر قبضے کی سوچنے لگی، دستاویزات کے مطابق امریکن اتھارٹی میں اس اقدام کی سب سے زیادہ ہمت افزائی کرنے والے وزیر دفاع جیمس شلنجر،  اور ہنری کسنجر تھے- جو قومی سیکورٹی کے مشیر کار سے بعد میں وزیر خارجہ بن گئے تھے-, چونکہ اس طرح کی جنگوں سے عالمی اقتصاد پر بڑے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اگر یوں کہیں تو بیجا نہیں ہوگا کہ اگر یہ جنگ ہوتی، اور ملک فیصل اپنے ارادے کے مطابق کھجور اور اونٹنیوں کے دودھ پر اکتفا کی ٹھان لیتے، سعودی عرب میں پیٹرولیم سورسز بلاسث کر دئے جاتے، تو بڑے بڑے ہوائی جہازوں میں سفر کرنے والے پتلون گیلے ضرور ہو جاتے، مملکت سعودی عرب کا کیا ہوتا، پتہ نہیں، لیکن امریکن ڈالر شاید پھر کبھی اپنی وہ قوت دوبارہ جٹا نہیں پاتا، جو آج تک قائم ہے، اور دنیا کے سپر پاور کے طور پر معلوم نہیں کون سی طاقت ابھر کر سامنے آتی، ملک فیصل کو یہ سارے مفاسد معلوم تھے، وہ بڑے مطمئن تھے، کہ یہ اقدام کسی ایسی حمآقت کا سبب نہیں بن سکتا، جس سے پوری دنیا کی اقتصادی حالت پتلی ہو جائے، اور اسرائیل کا تحفظ بھی داؤ پر لگ جائے، آپ اتنی چھوٹی سی فوج، اور منتشر مسلم ممالک کے بھروسے ڈایریکٹ تو نہیں ٹکرا سکتے تھے، لیکن پٹرول روک کر یہ احساس ضرور دلا سکتے تھے کہ اب حالات بدل چکے ہیں، اور مسلم امت کے یہاں مسئلہ فلسطین اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے، سو آپ نے ایسا کر دکھایا۔


ہمیں معلوم ہے کہ امریکی  وزیر دفاع جیمس شلیسنجر اور برطانوی سفیر لارڈ کرومر کی ملاقات کے بعد یہ بات بڑے زور وشور سے پھیلنے لگی کہ اب امریکن اتھارٹی پیٹرولیم سورسز پر مکمل قبضے کے تئیں منصوبہ بندی میں لگی ہوئی ہے، برطانوی دستاویزات کے مطابق اس ملاقات میں شلیسنجر کرومر سے کہتے ہیں( مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ امریکہ کیوں اس صورت حال میں طاقت کا استعمال نہیں کر سکتا۔۔۔اور طاقت کے استعمال میں ایک فائدہ یہ بھی ہے وہ امریکا اور اس کے حلفاء کے پاس دستیاب طاقت کے متعلق رائے عامہ کو بدل دیگا).
امریکن اتھارٹی میں اس موضوع پر کتنی سنجیدگی سے کام رواں دواں ہے؟ اس بات کو سمجھنے کے لئے عالمی برادری میں تجسس کی گیفیت پیدا ہوگئی، حتی کہ برطانوی وزیر اعظم ایڈورڈ ہیتھ نے برطانوی انٹیلی جنس کو یہ ذمے داری سونپی کہ اس مسئلے میں اپنے طریقے سے امریکی پلان کی رپورٹ تیار کریں، اور جو بھی معلومات دستیاب ہوں، انہیں تحقیق کے ساتھ قلم بند کر حوالہ کریں، رپورٹ تیار کی گئی، جس کا خلاصہ یہ تھا کہ امریکا اس تادیبی جنگ کے لئے پر عزم ہے، اور پلان کے مطابق انہیں ابتدائی طور پر دو میجر جرنلز کی ضرورت ہے، جن میں ایک کو سعودی پر اٹیک کی ذمے داری سونپی جائے، دوسرے کو کویت کے پٹرولیم ذخائر پر کنٹرول کی، اور تیسرا میجر جنرل بوقت ضرورت امارات کے لئے تیار رکھا جائے، اس رپورٹ میں اس باریکی کو بھی بطور تنبیہ ذکر کیا گیا کہ اگر امریکا اپنے ارادے میں کامیاب ہو جاتا ہے، اور پیٹرولیم ذخائر مکمل اس کے تسلط میں آجاتے ہیں، تو اسے تقریبا دس سال تک اس قبضے کو بر قرار رکھنا پڑے گا، کیوں کہ بٹرولیم طاقت کی متبادل توانائی دس سال سے قبل قابل استعمال نہیں ہو سکتی، جس کے لئے مغربی سائنسدان کوشش شروع کر چکے ہیں، اور اگر ایسا ہوتا ہے تو عرب، اور تیسری دنیا کے ممالک مکمل طور پر دنیا سے کٹ جائیں گے.
سعودی انٹیلی جنس محکمہ کے صدر رہ چکے امیر ترکی الفیصل نے اس مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس موضوع سے متعلق نہایت اہم معلومات ساجھا کیں، وہ کہتے ہیں: واقعی امریکا نے سعودی عرب پر فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی، کہتے ہیں کہ انہیں امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کی طرف سے ملک فیصل کے نام ایک رقعہ بھیجا گیا، جس میں صراحت کے ساتھ دھمکی آمیز لہجے میں درج تھا ( اگر سعودی عرب فوری طور پر مغربی ممالک سے پٹرول فراہمی کی پابندی نہیں ہٹاتا ہے، تو امریکا اپنے مصالح کے تحفظ کے لئے سارے ضروری اقدامات اٹھائے گا), امیر ترکی الفیصل کہتے ہیں کہ ان دنوں امریکی اخبارات میں ایسے تجزیے بھی شروع ہو گئے تھے، کہ امریکا بالعموم چزیرۃ العرب اور بالخصوص سعودی عرب کے پیٹرولیم ذخائر پر قبضہ کرنے جا رہا ہے، مذکورہ رقعہ امریکی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی کے توسط سے موصول ہوا، وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں پہونچا تھا، اور بلا دستخط سادہ سے کاغذ پر تحریر کیا ہوا تھا۔
ملک فیصل نے جب خط کو پڑھا تو بے ساختہ یہ کلمات زبان سے ادا کئے ( خیر ان شاء اللہ = بہتر ہوگا ان شاء اللہ)، اس خط کے موصول ہونے کے دوسرے دن جدہ کے شاہی محل میں ایک کھانے کی دعوت کا انتظام تھا، اس محفل میں شریک لوگ بیان کرتے ہیں کہ کبھی بھی ملک فیصل کو اتنا بے فکر اور ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا جتنا اس محفل میں دیکھا گیا، آپ کا یہ انداز محفل بذاتہ مقصود تھا تاکہ اپنی رعایا کو تحفظ کا احساس دلایا جائے، اور امریکن اتھارٹی کو انڈایریکٹ یہ میسج دیا جائے کہ ہم جنگوں سے نہیں ڈرتے، اور ایک ایمان کے سایے میں اطمینان کی زندگی جیتے ہیں، ہم نے اس ملک کو بڑے بڑے خطرات سے لڑ کر بنایا ہے، اور اس کی حفاظت میں بھی ہم اس جگر کے ساتھ حالات کے مقابلے کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں، یہاں پر ملک فیصل نے ایک اور عقل مندی یہ کی کہ سوویت یونین کے لیڈر نیکولا بودجوری کو مبارک بادی کا ایک لیٹر بھیجا، جن میں سوویت قوم کے لئے ترقی وتقدم کی تمنائیں تھیں۔
ملک فیصل کے اظہار بے فکری، اور سوویت یونین کو بھیجے گئے مراسلے نے امریکا کو اس خدشے میں مبتلا کر دیا کہ کہیں عرب ممالک کا رجحان سوویت یونین کی طرف نہ ہو جائے، اور کہیں اس سیاسی حریف کو یہاں داخل ہونے کا موقع نہ مل جائے، اور ان مصالح کا تحفظ مزید خطرے میں نہ پڑ جائے، جن کے لئے جنگ کی پلاننگ کی جا رہی ہے، یقینا یہ عجیب وغریب صورت حال رہی ہوگی، جسے ملک فیصل نے اپنی قوم کے سامنے ظاہر بھی نہیں ہونے دیا، یہ مشکل مرحلہ ایک ایسے ملک کے لئے نہایت نازک تھا، جس کی جڑیں ابھی گہری بھی نہیں ہونے پائی تھیں، جس نے پٹرول تو دریافت کر لیا تھا، لیکن وہ اسے ریفائن کرنے کے لئے  غیر ملکی ماہرین کا محتاج تھا، ملک کو متحد کرنے کی لڑائیوں میں عام طور سے جسے رضاکار جنگجوؤں کا تجربہ تھا، بم وبارود کے دھوئیں میں جھلسا دینے والی تباہ کن جنگوں کا اسے کوئی تجربہ نہیں تھا، لیکن پھر بھی اس جرات کا مظاہرہ ایمانی جذبہ ہی کہلا سکتا ہے، اور توکل کی انتہاء، مسلم دنیا نے ملک فیصل کے اس جذبے کو خوب سراہا، خوب قصیدے پڑھے گئے، لیکن یہ قوم اپنے اتکالی مزاج سے مجبور ہے، کچھ دن گزرے کہ پھر دوبارہ وہی تہمتیں دہرائی جاتی ہوئی دیکھی گئیں کہ مملکت سعودی عرب نے فلسطین کو یہود کے حوالے کر دیا، اللہ تہمتوں کے فنکاروں کو ہوش و خرد عطا فرمائے، اور ملک فیصل کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے۔ آمین‌۔

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0

    الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوال

    جولائی 12, 2025
    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    جولائی 12, 2025
    امریکہ کی جانب سے ناروے کو 2.6 بلین ڈالر کے ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کی منظوری

    امریکہ کی جانب سے ناروے کو 2.6 بلین ڈالر کے ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کی منظوری

    جولائی 12, 2025
    ٹرمپ کے ساتھ اختلاف کے باوجود ہارورڈ کا ایک ارب ڈالر سے تحقیقی مرکز قائم کرنے پر غور

    ٹرمپ کے ساتھ اختلاف کے باوجود ہارورڈ کا ایک ارب ڈالر سے تحقیقی مرکز قائم کرنے پر غور

    جولائی 12, 2025

    الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوال

    جولائی 12, 2025
    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    جولائی 12, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist