شام:تحریر الشام تنظیم کے 41 سالہ عسکری قائد مرہف ابو قصرہ عُرف ابو حسن الجموی کا کہنا ہے کہ تمام مسلح اپوزیشن گروپوں کو نئے فوجی ادارے میں ضم کر دیا جائے گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ عبوری اقتدار کے کنٹرول میں شام کے شمال مشرق میں کرد فورسز کے علاقوں کو شامل کیا جائے گا۔الجموی کا یہ موقف منگل کے روز ساحلی شہر لاذقیہ میں فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں سامنے آیا۔ انھوں نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ تحریر الشام تنظیم اور اس کے سربراہ احمد الشرع عرف ابو محمد الجولانی کا نام دہشت گردی” سے متعلق تنظیموں اور افراد کی فہرست سے نکال دے۔
اس سے قبل پیر کے روز احمد الشرع نے اس عزم کا اعلان کیا تھا کہ وہ مسلح گروپوں کو "تحلیل” کر دیں گے۔ انھوں نے ریاست اور تمام فرقوں کے بیچ "سماجی معاہدے” پر زور دیا تھا۔ الشرع نے مطالبہ کیا کہ دمشق پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں۔
اگرچہ ملک کے شمال اور مشرق میں وسیع پیمانے پر کنٹرول رکھنے والی کرد خود مختار انتطامیہ دمشق میں نئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کر چکی ہے، تاہم مسلح اپوزیشن کے ذمے دار کا کہنا ہے کہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے زیر کنٹرول علاقے نئی انتطامی میں "ضم” کر دیے جائیں گے۔
حمات صوبے سے تعلق رکھنے والے الجموی پانچ برس سے تحریر الشام تنظیم کے عسکری ونگ کے قائد ہیں۔ وہ بنیادی طور پر ایگریکلچر انجینئر ہیں۔