کوالالمپور، ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ایشیا کپ 2023 ورلڈ کپ سے ایک ماہ قبل ستمبر میں منعقد ہوگا۔چھ ایشیائی ممالک کے اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ایک کوالیفائنگ ٹیم حصہ لے گی۔ سری لنکا نے گزشتہ سال ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں جیتا تھا۔ تاہم اکتوبر میں ہندوستانی سرزمین پر ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بار یہ ٹورنامنٹ 50 اوور کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔اے سی سی نے ابھی میزبان ملک کی تصدیق نہیں کی ہے ۔ پاکستان اس ٹورنامنٹ کا اصل میزبان ہے ، تاہم بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تناؤ کی وجہ سے پاکستان میں کھیلنے کا خواہشمند نہیں ہے ۔اے سی سی کے صدر اور بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے اکتوبر 2022 میں کہا تھا کہ ہندوستان ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اس وقت کے چیئرمین رمیز راجہ نے جواب میں کہا تھا کہ اگر ہندوستان ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں آیا تو وہ بھی ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان نہیں جائیں گے ۔پی سی بی کے نئے چیئرمین نجم سیٹھی نے تاہم عہدہ سنبھالنے کے بعد اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ایشیا کپ کے اعلان کے ساتھ ہی مسٹر شاہ نے اگلے دو سالوں کے لیے اے سی سی کیلنڈر بھی جاری کیا۔ کیلنڈر جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "یہ کھیل کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ہماری بے مثال کوششوں اور جذبے کی عکاسی کرتا ہے ۔ یہ کرکٹ کے لیے بہترین وقت ہوگا جس میں دنیا بھر کے کرکٹرز شاندار کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں۔’’سال 2023-24 کے اس کیلنڈر میں 145 ون ڈے اور ٹی 20 میچوں کی تفصیلات ہیں۔ سال 2023 میں 75 جبکہ 2024 میں 70 میچز کھیلے جائیں گے ۔اس کے علاوہ ایشیا کپ برائے ایمرجنگ پلیئرز (انڈر-23) کو بحال کیا جا رہا ہے اور اس سال جولائی میں مردوں کے لیے 50 اوور کے فارمیٹ میں منعقد کیا جائے گا۔ جس میں آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ٹورنامنٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں آئندہ سال دسمبر میں منعقد ہوگا۔ ابھرتی ہوئی خواتین کھلاڑیوں کا ایشیا کپ رواں سال جون میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ہوگا جس میں آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔