نئی دہلی، وزیر تعلیم آتشی نے اعلیٰ تعلیم اور تکنیکی تعلیم کے میدان میں جاری مختلف پروجیکٹوں کی پیشرفت پر اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں وزیر تعلیم نے دہلی حکومت کی تمام یونیورسٹیوں اور تکنیکی تعلیمی اداروں کی جدید کاری اور توسیع کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کرنے کا فیصلہ کر ہدایات دیں۔ میٹنگ کا بنیادی مرکز اعلیٰ تعلیم اور تکنیکی تعلیم کے اداروں میں انتہائی جدید تعلیمی انفراسٹرکچر بنانے کے لیے کجریوال حکومت میں جاری منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینا تھا، تاکہ دہلی کا ہر طالب علم اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کر سکے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ دہلی میں 2.5 لاکھ بچے 12ویں جماعت مکمل کرنے کے بعد اسکول چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن قابلیت کے باوجود ان میں سے صرف 1 لاکھ بچوں کو کسی بھی یونیورسٹی میں داخلہ ملتا ہے۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی حکومت نے اپنی یونیورسٹیوں کی استعداد کار میں اضافہ کرنا شروع کر دیا۔ اس سمت میں دہلی حکومت امبیڈکر یونیورسٹی کے 2 نئے کیمپس تیار کر رہی ہے۔ دھیر پور اور روہنی میں دو نئے کیمپس کی تعمیر کے بعد یہاں 26,000 طلباءہیومینٹی کورسز میں داخلہ لے سکیں گے۔ اس کے علاوہ شاہدرہ آئی ٹی آئی کی توسیع کے ساتھ ہی ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبے میں 10,000 سے زائد سیٹوں کا اضافہ ہوگا۔اعلیٰ تعلیم کے میدان میں کجریوال حکومت امبیڈکر یونیورسٹی کے دو نئے کیمپس روہنی اور دھیر پور میں تعمیر کر رہی ہے۔ 2306.58 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے جانے والے ان دونوں کیمپس کی تکمیل کے بعد یہاں 26000 طلباءمختلف کورسز میں داخلہ لے سکیں گے۔ یہ منصوبہ حکومت سے منظور شدہ مکمل ہو چکا ہے اور جلد ہی یونیورسٹی کے ان دونوں کیمپسز کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔ جائزہ میٹنگ کے دوران وزیر تعلیم نے افسران کو اس سمت میں تیزی سے کام کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ کجریوال حکومت دہلی میں اختراعی تعلیمی جگہیں بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جس سے طلباءکو بہتر طریقے سے سیکھنے اور اپنے مقاصد کو تیزی سے حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ایسے میں امبیڈکر یونیورسٹی کے نئے کیمپس کی تعمیر کے دوران یہ بات ذہن میں رکھی جائے کہ تمام طلباءتعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انتہائی جدید سہولیات تیار کی جائیں۔ دونوں کیمپسز میں کثیر المنزلہ اکیڈمک بلاکس، کنونشن بلاک، ہیلتھ سینٹر، آڈیٹوریم، ایم ایل سی پی، ایڈمنسٹریٹو بلاک، لائبریری بلاک، ایمفی تھیٹر، گیسٹ ہاؤ س، لڑکیوں اور لڑکوں کےلئے علیحدہ ہاسٹلز سمیت متعدد سہولیات موجود ہیں، رہائشی یونٹس بھی تعمیر کیے جائیں گے۔ میٹنگ میں وزیر تعلیم نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ دہلی حکومت کے آئی ٹی آئی اداروں کو ماڈل آئی ٹی آئی کے لیے جدید بنانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کریں تاکہ جدید ترین سہولیات سے لیس ہونے کے بعد دہلی کے نوجوان اس قابل ہو سکیں۔
21ویں صدی میں مارکیٹ کی طلب کے مطابق تمام ضروری ہنر حاصل کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے آئی ٹی آئی اداروں میں سنٹر آف ایکسی لینس بنانے کے امکانات کو تلاش کرنے کے بارے میں بھی بات کی تاکہ صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہاں کے نوجوانوں کو اعلیٰ مہارت کی مہارتیں فراہم کی جاسکیں۔بتا دیں کہ کجریوال حکومت کے آئی ٹی آئی اداروں میں داخلے کی بہت مانگ ہے۔ دہلی حکومت کے موجودہ 19آئی ٹی آئی اداروں میں کل 11,000سیٹیں ہیں جہاں ہر سال 30,000سے زیادہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ ایسے میں حکومت نئے آئی ٹی آئی بنانے اور پرانے آئی ٹی آئی اداروں کو توسیع دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔اس سمت میں وزیر تعلیم آتشی نے شاہدرہ آئی ٹی آئی کے توسیعی کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ بتا دیں کہ یہ پروجیکٹ ابھی ڈیزائننگ کے مرحلے میں ہے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ اس کا ڈیزائن جلد از جلد تیار کرکے مزید کارروائی شروع کی جائے۔ بتا دیں کہ شاہدرہ آئی ٹی آئی کی توسیع کا کام پروگرام کی تکمیل کے بعد، 10,000 طلباءمختلف اسکل کورسز میں داخلہ لے سکیں گے۔اس پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو ہنر کی تربیت فراہم کرنا چاہتے ہیں اور جب ان بلڈنگ بلاکس کا تعمیراتی کام مکمل ہو جائے گا تو یہاں کی سیٹوں کی تعداد 10 ہزار ہو جائے گی۔ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو تیار کرنے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں 21ویں صدی کی مہارتوں سے آراستہ کیا جائے اور اس سمت میں آگے بڑھیں۔
کجریوال حکومت مسلسل کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہدرہ آئی ٹی آئی میں نئی عمارت کی تکمیل سے نوجوانوں کی بڑی تعداد آئی ٹی آئی کے ساتھ پولی ٹیکنک اور دیگر ہنر مندی کے کورسس میں داخلہ لے سکے گی۔ آئی ٹی آئی شاہدرہ کی دوبارہ ترقی سے طلباءکے لیے بہت سے نئے مواقع کھلیں گے۔ آج گریجویشن کے بعد بھی جوان21 ویں صدی کی مہارت کی کمی کی وجہ سے وہ نوکریوں کے لیے بھٹکتے ہیں لیکن یہاں سے ہنر پر مبنی کورس کرنے کے بعد ان کے پاس ملازمت کے بہتر امکانات ہوں گے۔