کانگریس کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عوامی مسائل پر حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آج کہا کہ یاترا توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا عوام کے مسائل کو اٹھانے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے اوراب اس بات کو یقینی بنائے گی کہ حکومت کو جوابدہ بنایا جائے۔ملک کی سب سے پرانی اور بڑی اپوزیشن پارٹی نے یہ بھی کہا کہ راہل گاندھی کی شبیہ کو خراب کرنے کیلئے ان کے بارے میں غلط اور جھوٹی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، لیکن یاترا میں اب تک عوام کاجو ساتھ ملا ہے وہ پارٹی کیلئے تسلی بخش ہے اور ساری سچائی عوام کے سامنے آگئی ہے۔یہاں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے کہا کہ یاترا توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہی اور عوام کا بھرپور ساتھ مل رہاہے۔
مسٹر کنہیا کمار نے کہاکہجب یہ یاترا شروع ہوئی تھی تو اس کے بارے میں بہت کچھ سوالات کئے گئے تھے کہ لوگ آئیں گے یا نہیں یاراہل گاندھی او ر ہم لوگ روزانہ 25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر پائیں گے یا نہیں لیکن ان سوال کرنے والوں نے دیکھا کہ یاترا کے پچھلے 60 دن ایک لمحے کی مانند گزر چکے ہیں۔ کمار نے کہاکہ سفر نے اپنا پہلا مقصد حاصل کر لیا ہے، مسافر سفر سے مانوس ہوچکا ہے، سفر ملک کے ساتھ آرام دہ ہو گیا ہے ۔ہم کنیا کماری سے کشمیر تک کا پورا فاصلہ طے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لوگ جانتے ہیں کہ کانگریس پارٹی کی یہ یاترا ان کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے چلائی جارہی ہے۔ کمار نے کہا کہ اب اسے اپنے دوسرے مقاصدکی طرف بڑھناہے، جس سے آج کی حکومت کو عوام اور ملک کے مسائل کے سامنے جوابدہ بنانا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس دورے کی وجہ سے راہل گاندھی کی شبیہ میں کوئی مثبت تبدیلی آئی ہے، کمار نے کہاکہ راہل گاندھی کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے، رپورٹرز پوچھتے ہیں کہ کیا ان کی شبیہ میں بہتری آئیگی، میں کہوں گا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے آچکی ہے۔
کمار نے کہا کہ راہل گاندھی کے بارے میںکہا گیا کہ وہ سنجیدہ نہیں ہیں، بیرون ملک چلے جائیں گے، پیدل نہیں چل پائینگے، کنٹینر میں نہیں رہیںگے، وہ ساے سوالات ختم ہو چکے ہیں، ان کی شبیہ کو خراب کرنے کیلئے کروڑوں خرچ کئے گئے۔ ان کے بارے میںیہ تمام جھوٹ بے بنیادثابت ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری دو بڑے مشترکہ مسائل ہیں جن پر یاترا کادارو مدار ہے۔ کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کے اس تبصرہ پر بھی نشانہ بنایا کہ انہیں ہر روز 2-3 کلو گالی ملتی ہے اور کہا کہ نفرت پھیلانیوالے بھی شکاری کارڈکھیل رہے ہیں۔ گاندھی نے مہاراشٹر میں اپنی یاترا کے چھٹے دن ہفتہ کی رات کالامانوری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی قیادت میں پیدل مارچ کا پیغام یہ تھا کہ بھارت کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا اور نفرت کو پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔یہ یاترا جس نے اپنے مجموعی 3750 کلومیٹر کا نصف فاصلہ طے کرلیا ہے، 7 نومبر کی رات پڑوسی تلنگانہ سے مہاراشٹرمیں داخل ہوئی اور ریاست کے مغربی ناندیڑ اور ہنگولی اضلاع سے گزری۔