نئی دہلی،26دسمبر،سماج نیوز سروس: عام آدمی پارٹی نے دہلی میں بی جے پی کی حمایت کرنے پر کانگریس پر تنقید کی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی انتخابات میں کانگریس بی جے پی کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ اس کی مدد کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر اجے ماکن نے بی جے پی کی طرف سے بھیجی گئی اسکرپٹ کو پڑھا۔بی جے پی کے کہنے پر وہ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ بدھ کو اجے ماکن نے AAP کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو، جو دہلی کے لوگوں کے لیے بجلی، پانی، صحت اور تعلیم کا بندوبست کرتے ہیں، ان کو غدار قرار دیا۔ وہیں عام آدمی پارٹی پارلیمنٹ سے لے کر سڑکوں تک ہمیشہ کانگریس کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔اروند کیجریوال نے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے لیے مہم چلائی۔ ہم نے کبھی کانگریس لیڈروں کو گالی نہیں دی۔ لیکن کانگریس نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ کانگریس ہائی کمان 24 گھنٹے کے اندر اجے ماکن کے خلاف کارروائی کرے ورنہ ہم اتحادیوں سے کانگریس کو ہندوستانی اتحاد سے الگ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔پارٹی ہیڈکوارٹر میں دہلی کی وزیر اعلی آتشی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی کے اندر کانگریس پارٹی بی جے پی کے حق میں کھڑی ہے اور وہ سب کچھ کر رہی ہے جس سے بی جے پی کو انتخابات میں فائدہ پہنچے۔ دہلی میں کانگریس لیڈر اجے ماکن بی جے پی کا اسکرپٹ پڑھ رہے ہیں۔بی جے پی کے کہنے پر بیان دیتے ہیں۔ بی جے پی کے کہنے پر وہ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ بدھ کو تمام حدیں پار کرتے ہوئے انہوں نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو ملک اور دہلی کے سب سے مقبول لیڈر ‘ملک دشمن’ قرار دیا۔ اگر کیجریوال ملک دشمن ہیں تو وہ دہلی کے لوگوں کے خلاف تعلیم، صحت، بجلی، پانی اور روزگار کے انتظامات کیسے کر رہے ہیں؟ آج تک اجے ماکن یا کانگریس پارٹی نے دہلی کے کسی بی جے پی لیڈر کو ملک دشمن نہیں کہا ہے۔ یہ لوگ ہمیں ملک دشمن اور اروند کیجریوال کو غدار کہہ رہے ہیں۔ یہ کس قسم کا بیان ہے؟ سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ یہ لوگ اروند کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کر رہے ہیں۔ اروند کیجریوال وہ شخص ہیں جس نے دہلی میں کانگریس پارٹی کے امیدواروں کے لیے مہم چلائی۔ اروند کیجریوال وہ شخص ہیں جس نے چنڈی گڑھ جا کر انتخابات میں کانگریس پارٹی کے لیے مہم چلائی۔ عام آدمی پارٹی پارلیمانی مسائل پر کانگریس کی مسلسل حمایت کی ہے۔ آج تک کانگریس نے بی جے پی کے ایک بھی لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ اب کانگریس والے کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کر رہے ہیں۔سنجے سنگھ نے کہا کہ جب ہریانہ کے انتخابات ہوئے تو آخر تک ہماری کوشش یہی رہی کہ الیکشن مل کر لڑیں۔ لیکن کانگریس پارٹی اس کے لیے تیار نہیں تھی۔ ہم نے تنہا الیکشن لڑا۔ لیکن ہم نے کسی کے خلاف کوئی گالی گلوچ یا غلط بیانی نہیں کی۔ اروند کیجریوال بھی انتخابی مہم کے لیے گئے۔ منیش سسودیا، آتشی سے لے کر ہماریپارٹی کے تمام بڑے لیڈر انتخابی مہم کے لیے نکل گئے۔ لیکن کانگریس پارٹی اور اس کے قائدین کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولا۔