نئی دہلی، بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی دفتر میں صوفی ڈائیلاگ کے سلسلے میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں بی جے پی کے اقلیتی سیل کے صدر جمال صدیقی، سینٹرل حج کمیٹی کے چیئرمین اے پی عبداللہ کٹی، دہلی حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثر جہاں، مولا صہیب قاسمی وغیرہ نے صوفی ڈائیلاگ قائم کرنے کےلئے منصوبہ تیار کیا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی صوفی ازم کو بڑھاوا دینے کےلئے کوشش کررہے ہیں اورانہیں کے ’آشیرواد‘ سے یہ میٹنگ منعقد کی گئی ہے۔حالیہ دنوں دیکھنے میں آیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کو رجھانے کےلئے اس طرح کی میٹنگیں منعقد کی جارہی ہے جس میں یہ پیغام دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوںسے دوری نہیں بلکہ ان کی ترقی کےلئے کام کرنا چاہتی ہے۔ آج کی میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی کا باربار نام لے کرکہا گیا کہ بھارتیہ مسلمان کسی بھی دیگر ممالک سے کم نہیں ہیں۔ جس طریقے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے نئے چہروں کو موقع دیا ہے اس سے کچھ لوگوں میں جوش اور خروش دیکھا جارہا ہے تو وہیں بی جے پی نے اپنے ہی پرانے لیڈران وہ چاہے سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی یا سید شاہنواز جیسے لیڈران ہوں۔مسلمانوںکا اعتراض یہ بھی ہے کہ بی جے پی کے دور میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے ایک بھی مسلم چہرہ پارلیمنٹ میں نہیں ہے۔