سری نگر، 5 دسمبر (:) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات میں ملک کی تین ریاستوں میں بی جے پی کی جیت کانگریس کی کسی حد تک ناکامی ہے لیکن انڈیا الائنس کی ہار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات الائنس کے طور پر نہیں لڑے گئے تھے بلکہ الائنس کی تمام پارٹیوں نے اپنے طور انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ان کا کہنا تھا: بی جے پی جب ریاستی انتخابات میں ہارتی ہے تو کہتی ہے کہ اس سے مرکزی انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور جب جیت حاصل کرتی ہے تو کہتی ہے کہ یہ مودی صاحب اور مرکز کی جیت ہے ‘۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں حضرت بل میں مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے 118 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان کے مزار پر فاتح خوانی کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘بی جے پی کی تین ریاستوں کے انتخابات میں جیت انڈیا الائنس کی ناکامی نہیں ہے یہ کسی حد تک کانگریس کامیبا نہیں ہوا ہے ‘۔ان کا کہنا تھا: ‘ یہ انتخابات الائنس کے طور پر نہیں لڑے گئے تھے بلکہ الائنس کی تمام پارٹیوں کانگریس، بی ایس پی، اپنی پارٹی نے اپنے طور انتخابات میں حصہ لیا تھا’۔عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی جب ریاستی انتخابات میں ہارتی ہے تو کہتی ہے کہ اس سے مرکزی انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور جب جیت حاصل کرتی ہے تو کہتی ہے کہ یہ مودی صاحب اور مرکز کی جیت ہے ۔انہوں نے کہا: ‘تین ریاستوں میں بی جے پی کی جیت سیمی فائنل ہے یا نہیں اس کا اندازہ پانچ برس پہلے انتخابات سے لگایا جا سکتا ہے جب کانگریس نے بھی چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں انتخابات جیتے تھے لیکن پھر پارلیمانی الیکشن ہارے تھے ‘۔ایک سوال کہ بی جے پی کے مطابق جموں وکشمیر کا اگلا چیف منسٹر بی جے پی کا ہی ہوگا، کے جواب میں ان کا کہنا تھا: ‘چیف منسٹر تب بنتا ہے جب الیکشن ہوتے ہیں بی جے پی الیکشن کرنے کے موڈ میں ہے نہ ان کو ہمت ہے ، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کو بھاری ہار کا سامنا کرنا پڑے گا’۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے کہا کہ بی جے پی اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہی ہے کہ وہ یہاں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے ۔