نئی دہلی: سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمشنر (ای سی) کی تقرری کیلئے ایک آزاد سلیکشن پینل تشکیل دینے کی مانگ سے متعلق درخواستوں پر جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ جسٹس کے ایم جوزف کی سربراہی والی آئینی بنچ نے مسٹر پرشانت بھوشن، مسٹر اشونی کمار اپادھیائے اور دیگر لوگوں کی طرف سے دائر عرضی گزاروں کے بیچ اور مرکز سے بھی تفصیلی دلائل سننے کے بعد آج اپنا فیصلہ محفوظ رکھا۔عرضی گزاروں نے عدالت عظمیٰ کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ تقرریاں ایگزیکٹو کی مرضی اور خواہشات کے مطابق کی جا رہی ہیں۔ لہٰذا وہ سی ای سی اور ای سی کی تقرری کیلئے ایک آزاد سلیکشن پینل کی تشکیل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جسٹس جوزف کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی آئینی بنچ جس میں جسٹس اجے رستوگی، جسٹس انیرودھ بوس، جسٹس رشی کیش رائے اور جسٹس سی ٹی روی کمار نے تمام متعلقہ فریقوں کے دلائل کوسنا۔عدالت نے ای سی کی طور پر ارون گوئل کی تقرری سے متعلق فائل کا جائزہ لیا اور مرکز سے پوچھا کہ کیا اس فائل کو جلد بازی میں منظوری دی گئی ہے ۔ مرکز نے سپریم کورٹ کے بدھ کے حکم کی تعمیل کرنے کے بعد آج جواب داخل کیا تھا۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے پوچھا تھا کہ مسٹر گوئل کو الیکشن کمیشن کے طور پر مقرر کرنے میں اس نے کس طرح کے طریقہ کار پر عمل کیا ہے۔ سماعت کے دوران، مرکز نے عدالت کو بتایا کہ سابق انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) سابق افسر ارون گوئل کو ای سی کے طور پر مقرر کرتے وقت تمام ضابطوں،قوانین اور رہنما خطوط پر عمل کیا گیا ہے۔