نئی دہلی، رضا ایجوکیشنل مومنٹ کے زیر اہتمام مدرسہ ضیاءالقرآن گلی نمبر ۹۱جنتاکالونی میں جشن حضرت اویس قرنیؒ کا انعقاد کیا گیا جس کی سرپرستی مولانا سید قیصر خالد فردوسی، قیادت تنظیم کے صدر مولانا شکیل احمد جائسی اور نظامت طاہر حسین اشرفی نے کی۔اجلاس کا آغاز طلبائے مدرسہ ہذا،محمد راشد، محمد ارشد (قیس)،مصیب رضا ،اعمش رضا ،محمدعدنان ،محمد عادل اور جنید وغیرہ کی تلاوت نعت سے ہوا۔مداحان رسول مولانا مہدی حسن،سید ارسلان اعظم، کمال حسین جائسی،صوفی انوار احمدنے نعت و مناقب پیش کئے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی علامہ ڈاکٹرمحمد عاصم اعظمی نے حضرت اویسی قرنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آپ کا شمار اگرچہ تابعین میں ہے مگر آپ کی عظمت و رفعت پر متعدد حدیثیں موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آپ کو عہدرسالت ملا مگر نبی آخر الزماں ﷺکی زیارت نہیں کرسکے وجہ ےہ تھی کہ والدہ کی خدمت وضرورت آپ کو قر ن سے باہر نہیں جانے دیا ۔ایک بار آپ کی والدہ نے مدینہ شریف جانے کی اجازت بھی تھی مگر جب کاشانہ نبوت پر پہنچے تووہاں نبی اکرم سے ملاقات نہیں ہوسکی اور سلام عرض کرکے واپس آگئے جب آقائے کریم تشریف لائے تو پوچھا کیسی خوشبو آرہی ہے تو بتایا گیا کہ اویس قرنی آئے ہوئے تھے اس سے آپ کی عظمت و رفعت کااندازہ لگایا جاسکتا ہے۔مفتی منظم علی ازہری نے کہا کہ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ جو مدرسوں میں قرآن ،حدیث ،فقہ وغیرہ کی تعلیم حاصل کی جائے وہ دینی تعلیم ہے اور جو اسکول اور کالجز میں ہندی ،انگریزی اور سائنس وغیرہ کی تعلیم حاصل کی جائے وہ دنیاوی تعلیم ہے حالانکہ ےہ غلط ہے ہر وہ تعلیم جو دنیا کی طرف راغب کردے وہ دنیاوی تعلیم ہے اگر چہ مدرسہ سے ہی کیوں نہ حاصل کی جائے اس لئے ہم سب کوئی بھی تعلیم حاصل کریں مگر شریعت اسلامےہ کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے اس کے مطابق زندگی بسر کریں ۔انہوں نے کہا کہ مدارس دین کے قلعے ہیں اس لئے ان کے تحفظ کی ذمہ داری ہم سب پر ہے ۔تحفظ کا مطلب ےہ ہرگز نہیں کہ مال کے ذریعہ ہی ہوبلکہ اپنے بچوں کو مدرسوں میں بھیج کر اس کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
مولانا شکیل احمد جائسی نے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکرےہ ادا کیا۔مولانا عابد شمسی اور مولانا احسان شمسی۔ پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں محمد ادریس،محمد ظہیر احمد رضوی (صدر مدرسہ)،محمد رفیق ،شکیل خان ،وکیل خان ،طیب رضا ،،محمد ارشاد،چاند محمد ،محمدطارق ،محمد عارف ،جمال حسین ،عبدالرب ،عبدالقادراور رضوان وغیرہ نے اہم کردار ادا کیا۔












