نئی دہلی، 3 نومبر : دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کو لے کر مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے جمعہ کو کہا کہ دہلی اور پنجاب کی حکومتیں فضائی آلودگی پر مسلسل کام کر رہی ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکز سمیت ہریانہ اور اتر پردیش کی حکومتیں سو رہی ہیں۔اے اے پی کی سینئر لیڈر رینا گپتا نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی پورے شمالی ہندوستان میں آلودگی کا مسئلہ شروع ہو جاتا ہے ۔ آج، شمالی ہندوستان کے شہروں نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا، جند، فرید آباد، روہتک، غازی آباد، بلبھ گڑھ، ہاپوڑ، بھیواڑی، بہادر گڑھ اور میرٹھ میں آلودگی انتہائی خراب سطح پر ہے ۔ یہ پہلا سال نہیں ہے جب ان شہروں کی ہوا خراب ہو گئی ہو، بلکہ پچھلے کئی برسوں سے اس انڈو-گنگیٹک پلین میں جہاں تقریباً 70 کروڑ لوگ رہتے ہیں، یہاں ہر سال آلودگی کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں اتنے بڑے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی منصوبہ ہوتا ہے لیکن گزشتہ نو برسوں سے بی جے پی کی مرکزی حکومت نے آج تک ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے پورے شمالی ہندوستان میں آلودگی کے مسئلے کو حل کیا جا سکے ۔ دوسری طرف دہلی حکومت ہر سال ونٹر ایکشن پلان اور سمر ایکشن پلان تیار کرتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کیجریوال حکومت کے دور میں دہلی میں آلودگی میں 30 فیصد کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہا، ‘‘ہم ہر سال مرکز کو خط لکھ کر درخواست کرتے ہیں کہ دہلی-این سی آر کی آلودگی کے لیے کوئی منصوبہ بنایا جائے ۔ ہم جولائی اگست سے مرکزی وزیر ماحولیات کو یہ خط لکھ رہے ہیں کہ آلودگی کا مسئلہ پھر سے پیدا ہونے والا ہے ۔ اس کے لیے کچھ اقدامات کریں لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ دوسری طرف دہلی اور پنجاب نے اس پر بہت محنت کی۔ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بنے ہوئے ابھی ڈیڑھ سال ہی ہوا ہے ۔ امریکی ادارے ناسا میں ریکارڈ ڈیٹا کے مطابق اب تک پنجاب میں پرالی جلانے کے واقعات میں 50 فیصد کمی آئی ہے ۔ وہیں ہریانہ حکومت آلودگی کے مسئلہ پر کوئی کام نہیں کر رہی ہے ۔ ہریانہ میں مسلسل پرالی جلائی جارہی ہے ۔اے اے پی لیڈر نے کہا کہ مرکزی وزیر ماحولیات نے گزشتہ ایک سال سے آلودگی سے متعلق ایک بھی میٹنگ نہیں کی۔ انہیں دہلی این سی آر خطہ سے متصل تمام ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ میٹنگ کرنی چاہیے تھی، تاکہ آلودگی کو کم کرنے کے لیے کوئی ایکشن پلان بنایا جا سکے ، لیکن کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔اس دوران اے اے پی کے ایم ایل اے کلدیپ کمار نے کہا، ”شمالی ہندوستان میں اکتوبر-نومبر میں آلودگی ایک بڑا مسئلہ ہے ۔ ملک کے 20 آلودہ ترین اضلاع ہریانہ سے آتے ہیں۔ ہنومان گڑھ، فتح آباد، حصار، جند، فرید آباد، گریٹر نوئیڈا، کیتھل، روہتک، سونی پت، گروگرام، کرنال، کروکشیتر، امبالا میں 300 سے زیادہ اے کیو آئی ہے ۔ دہلی حکومت نے گرین ایریاز، اینٹی اسموگ گن، ریڈ لائٹ آن گاڑی آف مہم وغیرہ کے ذریعے آلودگی کو کم کرنے کا کام کیا ہے ۔ ہمیں اس کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن سب کچھ جاننے کے باوجود بھی مرکزی وزیر ماحولیات اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔












