دیوبند : 2 ؍جون،سماج نیوز سروس: مساج سینٹروں پر چھاپہ ماری کے بعد ضلع میں کھلبلی مچی ہوئی ہے،وہیں دوسری جانب پولیس نے مساج سینٹروں کے مالکان پر بھی سختی کرنا شروع کردیا ہے ۔ پولیس نے ابتدا میں تمام مالکان کو نوٹس جاری کردئے ہیں۔ نوٹس میں کہاگیا ہے کہ مساج سینٹروں کے ذمہ داران مکمل دستاویزات فراہم کرائیں۔ پولیس کاکہنا ہے کہ دستاویزات کی جانچ کے بعد ضروری کارروائی کی جائیگی۔ ایس ایس پی نے چھاپہ کے دوران ہی حسن پور چوکی انچارج سنیل ناگر اور کشن پور چوکی انچارج راہل دیش وال کی مالکان سے ساز باز کا خلاصہ ہونے پر دونوں کو معطل کردیا ہے۔اس سلسلہ میں پولیس اورانتظامیہ کے افسران کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔ واضح ہو کہ دویو م قبل ایس پی سی ٹی کی قیادت میں پولیس نے الگ الگ علاقوں میں واقع مساج سینٹروں پر چھاپہ مار کاررائی کی تھی ؤ۔ اس چھاپہ کے دوران تقریبا 20 سینٹروں سے 40 سے زائد نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی تھی ۔ اس نے بعد پولیس نے سبھی سینٹروں کے مالکان و ذمہ دران کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے ۔ اس سلسلہ میں دیر رات ڈی ایم اور ایس ایس پی کی قیادت میں اعلی افسران کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس کے پولیس نے پورے معاملہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔تحقیقاتی اقدامات کے تحت تقریبا 20 سینٹروں کے مالکان کو نوٹس جاری کرکے کچھ دستاویزات طلب کئے گئے ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مالکان سے لائسنس طلب کرنے کے علاوہ گائڈ لائن اورسینٹروں پر کام کرنے والوں کو رکھے جانے سے متعلق تفصیلا ت طلب کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہناہے کہ جانچ کے بعد سب کے خلاف کارروائی کی جائیگی ۔ پولیس کا کہناہے کہ اس کے علم میں یہ بات آئی کہ مساج سینٹروں کے پاس نگر نگم کی جانب سے جاری لائسنس ہیں۔ اس سلسلہ میں نگر نگم سے بھی معلومات کی جارہی ہے۔ایس پی سی ٹی کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے پیش نظر تمام مساج سینٹر مشتبہ معلوم ہوتے ہیں ۔ اسی لئے ان کے مالکان کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ جواب آنے کے بعد ہی کوئی قانونی کارروائی کی جائیگی ۔