نئی دہلی:ملک کی راجدھانی ایم سی ڈی ہائوس میں 36 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ ایک بار پھر وہی منظر دیکھنے کو ملا۔ ایم سی ڈی کے اندر اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخاب کے دوران بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے کونسلروں کے درمیان زبردست لڑائی ہوئی۔ کونسلرز ایوان کے اندر ایک دوسرے کو مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ جمعہ کو کونسلرز اس سے ایک قدم آگے بڑھے جو بدھ کی رات کو دیکھا گیا۔ میئر کی جانب سے ووٹ کو کالعدم قرار دینے کے بعد سارا ہنگامہ شروع ہو گیا۔بی جے پی کا کہنا ہے کہ جب الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ ووٹ درست ہے تو پھر دوبارہ گنتی کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی کونسلروں نے ’آپ‘ پر غنڈہ گردی کا الزام لگایا۔ ساتھ ہی عام آدمی پارٹی کی طرف سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان کے کونسلروں کی طرف سے غنڈہ گردی کی جا رہی ہے۔ اے اے پی کا کہنا ہے کہ دہلی کے ایم سی ڈی سدن میں جمعہ کو بھی زبردست ہاتھا پائی ہوئی۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں کو بھی دھکے دینے کے ساتھ لاتیں اور گھونسے مارے گئے۔ اس دوران کئی کونسلر زخمی ہوئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے کونسلروں نے میئر پر حملہ کیا۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان ایک شخص کی حالت خراب ہے۔ خواتین کونسلرز بھی آپس میں لڑ پڑیں۔ ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ووٹوں کی گنتی کے دوران کافی ہنگامہ ہوا۔دہلی سوک سینٹر میں جمعہ کو ایک بار پھر ہنگامہ ہوا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کا یہ تیسرا دن ہے۔ دہلی کی میئر شیلی اوبرائے کے حکم پر ایم سی ڈی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھ ارکان کے انتخاب کے لیے دوبارہ پولنگ ہوئی ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخاب میں 250 میں سے 242 کونسلروں نے ووٹ ڈالا۔ کانگریس کے 8 کونسلروں نے اپنا ووٹ نہیں ڈالا۔ لیکن جب ووٹوں کی گنتی ہوئی تو میئر نے کہا کہ ایک ووٹ غلط ہے۔جمعہ کو تقریباً 11.15 بجے ووٹنگ شروع ہوئی۔ اوبرائے نے بوتھ ایریا میں موبائل فون لے جانے پر پابندی لگا دی تھی۔ذرائع کے مطابق ایم سی ڈی ہاو¿س میں کونسلر بے ہوش ہو کر گرا۔دہلی ایم سی ڈی میں زبردست ہاتھا پائی اور لڑائی ہوئی ہے۔ آج یہاں اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران کے لیے انتخابات ہو رہے تھے لیکن شام کو اچانک حالات بگڑ گئے اور ہاؤس کے اندر عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں کے درمیان لڑائی ہو گئی۔ اس لڑائی کے درمیان ایک کونسلر بے ہوش ہو کر سدن کے اندر گر گیا۔وہیںبھارتیہ جنتا پارٹی نے دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی پر قبضہ کرنے کے لیے ایک قدم آگے بڑھایا ہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کارپوریٹر پون سہراوت جمعہ کو بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے بعد نریلا زون میں بی جے پی اکثریت میں آگئی ہے۔نریلا زون میں بی جے پی کے اس اضافے کے بعد دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی پر پارٹی کا دعویٰ بڑھ گیا ہے۔ بتادیں کہ نریلا زون میں کل 16 کارپوریٹر منتخب ہوئے ہیں۔ جن میں سے آپ کے 10 کونسلر منتخب ہونے کے بعد آئے۔ بی جے پی کے کل 5 اور بی جے پی کے ایک باغی گجیندر درال جیت گئے تھے لیکن بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کے بعد ’آپ‘ کے پون سہراوت بھی جمعہ کو بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی کے پاس منتخب کونسلروں کے 7 ووٹ ہیں اور ’آپ‘ کے پاس 9 ووٹ ہیں۔ اس کے باوجود یہاں بی جے پی اکثریت میں آئی ہے۔بتا دیں کہ لیفٹیننٹ گورنر نے نریلا زون کے لیے بی جے پی کے 4 اراکین کو ایلڈرمین کونسلر کے طور پر نامزد کیا ہے۔ اس کی وجہ سے بی جے پی کو نریلا زون میں کل 11 ووٹ ملے ہیں جبکہ اس زون میں آپ کے پاس صرف 9 ووٹ ہیں۔ نریلا زون میں اضافے کے ساتھ ہی بی جے پی اب 6 زونوں میں اکثریت میں آگئی ہے۔