سر ینگر، نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجوٹ کورسز میں داخلوں کیلئے کامن یونیورسٹی انٹر نس ٹیسٹ (CUET-2023) کیلئے جموں کشمیر سے باہر امتحانی مراکز نامز د کرنے پر طلباء کے احتجاجی مظاہروں کے بعد طلبہ کیلئے کچھ حد تک راحتی پیغام کے تحت نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ سرینگر میں کچھ عرضی سنیٹر قائم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے تاہم طلبہ کی تعداد زیادہ ہونے کے بعد کچھ طلبہ کو داخلہ ٹیسٹ جموں کشمیر سے باہر دینا ہوگا ۔تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر کی مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ کیلئے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ( این ٹی اے ) کی جانب سے منعقد ہونے والے داخلہ ٹیسٹوں کیلئے جموں کشمیر کے طلبہ کیلئے بیرون ریاستوں میں امتحانی مراکز نامز د کرنے کے خلاف طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ بیرون ریاستوں میں داخلہ ٹیسٹ میں شامل ہونے کیلئے ان کے بس کی بات نہیں ہے اور انہوں نے حکام سے سنیٹر واپس کشمیر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ احتجاج کے بعد نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے طلبہ کو کچھ حد تک راحت فراہم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سرینگر میں کچھ عارضی سنیٹر قائم کرنے پر غور کیا جار ہا ہے ۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق داخلہ ٹیسٹوں میں شامل ہونے والے ؎امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈز جن کے امتحانات 21، 22، 23 اور 24 مئی کو شیڈول ہیں جاری کر دگئے ہیںاور جموں و کشمیر کے حوالے سے کل 87309 امید وار ان داخلہ ٹیسٹوں میں شامل ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امتحان میں شامل ہونے والے امیداروں میں سے کچھ ایک کے امتحانی مراکز بیرون ریاستوں میں قائم کیے گئے ہیں تاہم طلبہ کی آسائش کیلئے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی سرینگر میں ایک عارضی مرکز بنانے کے امکان کی تلاش کر رہا ہے۔این ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق امید وار زیادہ ہونے کے باعث تمام کو سرینگر میں سنیٹر الاٹ کرنا مشکل بات ہے لہذا کچھ امید واروں کو داخلہ ٹیسٹ میں شامل ہونے کیلئے بیرون ریاستوں کو جانا پڑے گا۔