تل ابیب(ہ س)۔اسرائیل کی جانب سے ایران کے وسطی علاقوں میں بیلسٹک میزائلوں کے ٹھکانوں پر وسیع حملوں کی نئی لہر کے ساتھ ہی، اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے مزید حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔آج پیر کے روز ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے بیان میں کاتز نے کہا کہ ’تہران کے باشندے جلد اس کی قیمت چکائیں گے‘۔ یہ بات فرانسیسی خبررساں ایجنسی نے بتائی۔اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے حملوں کا مقصد اسرائیل کو ان کارروائیوں سے روکنا ہے جو اس کی فوجی صلاحیتوں کو مفلوج کر رہی ہیں۔ انھوں نے ایرانی مرشد اعلیٰ علی خامنہ ای کو ’کمزور اور قاتل‘ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ اسرائیلی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنا رہے ہیں۔اسی دوران ایک اسرائیلی سیکورٹی ذریعے نے خبردار کیا کہ ’اسرائیلی فوج تہران پر بیروت جیسے حملے کرے گی‘۔یہ بیانات اسرائیلی فوج کے اْس اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے ایران کے کئی علاقوں پر حملے کیے ہیں، جن میں تہران بھی شامل ہے، اور ان حملوں میں پاسداران انقلاب کے میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی طبی امدادی اداروں کے مطابق، ایران کی جانب سے پیر کی صبح تل ابیب اور حیفا پر داغے گئے میزائلوں کی تازہ لہر میں 5 افراد ہلاک اور 87 زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران نے جنگ کا آغاز نہیں کیا بلکہ وہ اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے۔ انھوں نے ایرانی عوام سے اتحاد اور استقامت کی اپیل کی۔ پزشکیان نے مزید کہا کہ تہران کا ایٹم بم حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، اور یہ وہی بہانہ ہے جسے اسرائیل ہمیشہ ایران پر حملوں کے جواز کے طور پر استعمال کرتا رہا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے13 جون کی شب سے ایرانی جوہری پروگرام کے خلاف رائزنگ لائن کے نام سے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس کے صرف 24 گھنٹے بعد ایران نے جوابی حملہ کیا، اور دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ چند دنوں سے مسلسل حملوں کا تبادلہ جاری ہے۔ ان میں سب سے شدید حملے ایران کی جانب سے پیر کی صبح کیے گئے، جب ایرانی افواج نے تل ابیب، حیفا اور دیگر شہروں پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے۔ ان حملوں میں اسرائیلی امدادی اداروں کے مطابق 5 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے۔ دوسری جانب ایرانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک تقریباً 250 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔