نئی دہلی، گزشتہ روز غالب اکیڈمی کے 54ویں یوم تاسیس اور مرزا غالب کے154ویں یوم وفات کی مناسبت سے وزارت ثقافت حکومت ہند کے مالی تعاون سے ایک طرحی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا ۔ڈا کٹر لکشمی شنکر واجپئی ،پروفیسرشریف حسین قاسمی اور موجود شعرا نے شمع روشن کرکے مشاعرے کا افتتاح کیا۔اس موقع پرڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ غالب اکیڈمی یوم تاسیس کے موقع پر ہر سال طرحی مشاعرے کا اہتمام کرتی ہے جس میں خاص طور سے دہلی کے بزرگ شعرا شرکت کرتے ہیں،معین شاداب نے کہا کہ غالب اکیڈمی کے مشاعرے میں نئے اور پرانے شعرا کا امتزاج ہوتا ہے۔ڈاکٹر جی آر کنول نے صدارتی تقریرمیں کہا کہ مصرعے مشکل ہونے کے باوجود اچھے اشعار سننے کو ملے۔طرحی مشاعرے کے تین مصرعوں 1۔مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے،2۔گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیوں کر ہو،3۔مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیںپر شعرا نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔