نوح،میوات،سماج نیوز سروس: جمعرات کو کانگریس کے چاروں ایم ایل ایز نے چوہدری آفتاب احمد کی قیادت میں ضلع ہیڈ آفس نوح سے متصل نلہڑ گاوں واقع شہید حسن خان میواتی میڈیکل کالج میں جامع ضروری اصلاحات کے لیے احتجاج میں حصہ لیا۔پروگرام کا اہتمام ضلع کانگریس کنوینر مہتاب احمد نے کیا تھا۔کانگریس کے نوح کے ایم ایل اے آفتاب احمد نے میڈیکل کالج کی خراب حالت کے لیے براہ راست بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ بی جے پی جو گزشتہ 11 سال سے اقتدار میں ہے، کے ارادے ٹھیک نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف کانگریس کی حکومت تھی جس نے نوح کو شہید حسن خان میڈیکل کالج کا تحفہ دیا،ملک کا پہلا تاریخی میوات کیڈر دیا،کوٹلہ جھیل دی،نوح سے گڑگاؤں تک فور لین سڑک بنائی،مہیلا کالج سلاہیڈی بنائی،کستوربا گاندھی ودیالیہ تعمیر کیا، آروہی ماڈل اسکول بنایا،انجینئرنگ کالج تعمیر سمیت میوات کی ترقی سے جڑے سینکڑوں کام کرائے وہیں دوسری طرف بی جے پی کی حکومت ہے جس نے 2014 میں اقتدار میں آتے ہی ڈاکٹروں کو دیا جانے والا الاؤنس روک دیا۔ضلع سے باہر کے اسکولوں سے اساتذہ کا تبادلہ کر دیا گیا،کورونا سے وینٹی لیٹر لے لیے گئے۔اسکولوں میں نصف سے زائد آسامیاں خالی ہونے سے تعلیمی نظام خراب ہو رہا ہے جبکہ حکومت صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں پیچھے ہے کیونکہ کبھی حکومت ڈاکٹروں کا الاؤنس روک دیتی ہے اور کبھی ادویات فراہم نہیں کرتی۔آفتاب احمد نے کہا کہ 2014 سے آج تک بی جے پی حکومت میڈیکل کالج میں مستقل ڈاکٹروں کی تقرری نہیں کر سکی ہے۔اس سے حکومت کی نیت اور ذہنیت صاف ظاہر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت میں میڈیکل کالج اچھی طرح سے چل رہا تھا،کئی اضلاع حتیٰ کہ راجستھان،اتر پردیش سے بھی روزانہ ہزاروں لوگ علاج کے لیے آتے تھے۔لیکن آج میڈیکل کالج ریفرل ہسپتال میں تبدیل ہو رہا ہے۔آفتاب احمد نے کہا کہ ڈاکٹروں کے الاؤنسز بھی روکنا اور سہولیات ختم کرنا شرمناک ہے۔اگر یہ میڈیکل کالج کسی حد تک چل رہا ہے تو اس کی وجہ مقامی کانگریس ایم ایل اے کی طرف سے ایوان میں مسلسل آواز اٹھانا ہے۔آفتاب احمد نے اعلان کیا کہ بی جے پی حکومت یہ نہ سوچے کہ چاروں ایم ایل اے ایک دن کا احتجاج کرنے کے بعد چلے جائیں گے،اگر حالات نہ بدلے تو عید کے بعد یہ احتجاج بڑے پیمانے پر طول پکڑ سکتا ہے۔ممبر اسمبلی آفتاب احمد نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اس احتجاج سے سبق لینا چاہئے اور میڈیکل کالج کو بہتر کرنا چاہئے، حالانکہ یہاں ایک یونیورسٹی، ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول، نوح الور نیشنل ہائی وے کو چوڑا کرنے، یونانی کالج کے اعداد و شمار کی تکمیل، کوٹلہ جھیل کی توسیع وغیرہ کی ضرورت ہے لیکن اس وقت جو اہم مسئلہ اٹھایا گیا ہے وہ میڈیکل کالج، نالہ کی بہتری ہے۔پنہانا کے ایم ایل اے چودھری محمد الیاس نے کہا کہ گورنمنٹ شہید حسن خان میواتی میڈیکل کالج، نلہڑ علاج کے نام پر سفید ہاتھی ثابت ہو رہا ہے۔اس میڈیکل کالج میں فیکلٹی،ڈاکٹروں، سینئر رہائشیوں اور جونیئر رہائشیوں کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ دیگر عملہ بھی مناسب علاج نہیں کر پا رہا ہے۔باقی مسئلہ ادویات کی کمی اور مشینوں کی خرابی سے حل ہو رہا ہے۔ بی جے پی حکومت میوات کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کر رہی ہے امید ہے کہ احتجاج حکومت کو جگائے گا۔فیروز پور جھرکا کے ایم ایل اے انجینئر مامن خان نے کہا کہ شہید حسن خان میواتی میڈیکل کالج، نلہڑ 94 ایکڑ اراضی پر بنایا گیا ہے،یہ اسپتال کانگریس حکومت نے تقریباً 500 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کیا تھا، اس میڈیکل کالج کے حالات اتنے خراب ہوچکے ہیں کہ مریضوں کو الٹراساؤنڈ اور ایکسرے مشین کی سہولت بھی نہیں مل پا رہی ہے۔ اس میڈیکل کالج سے زیادہ تر مریضوں کو دوسری جگہوں پر ریفر کیا جاتا ہے، کئی مہینوں تک مریضوں کا آپریشن نہیں ہوتا، یہ بی جے پی حکومت کی امتیازی اور غلط نیت کو ظاہر کرتا ہے۔ایم ایل اے محمد اسرائیل کوٹ نے کہا کہ احتجاج کا مقصد بی جے پی حکومت کو جگانا ہے جو برسوں سے کمبھکرن کی نیند میں ہے۔ اگر احتجاج کے بعد بھی حالات نہیں سدھرے تو بی جے پی حکومت کے خلاف سڑکوں سے اسمبلی تک مورچہ کھولا جائے گا۔پروگرام کے آرگنائزر مہتاب احمد نے کہا کہ شہید حسن خان میڈیکل کالج ریاست کا دوسرا میڈیکل کالج ہے بلکہ پہلا میڈیکل کالج متحدہ پنجاب میں پی جی آئی روہتک تھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلی کانگریس حکومت نے اس علاقے کی صحت کا کتنا خیال رکھا اور 11 سال سے کمبھکرن کی طرح سوئی ہوئی بی جے پی حکومت اس علاقے کے ساتھ امتیازی رویہ اپنا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی حکومت اسے ریفرل ہسپتال کے طور پر نہیں بلکہ صحت کے ایک اعلیٰ مرکز کے طور پر تیار کرے۔اس کے علاوہ اقبال زیلدار،اختر حسین کٹپوری، یوتھ صدر مبین ٹیڈ سمیت سینکڑوں کانگریس کارکنان موجود تھے۔