نئی دہلی، 21 دسمبر (:) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سشیل مودی نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ ڈیپ فیک ویڈیوز جمہوریت کے لیے ایک نیا خطرہ ہیں اور اسے روکنے کے لیے سوشل میڈیا کو ایک ریگولیٹری باڈی کے تحت لایا جانا چاہیے ۔جمعرات کو ایوان میں وقفہ صفر کے دوران یہ مدا اٹھاتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ڈیپ فیک کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے ۔ ان ویڈیوزکے ذریعہ لوگوں کو الجھن میں ڈالا جارہا۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کی قابل اعتراض ویڈیوز پوسٹ کئے جا رہے ہیں۔ بڑی بڑی شخصیات کو مختلف مصنوعات کی توثیق کرتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے حالانکہ وہ اصل اشتہار میں نہیں ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیپ فیک ویڈیوز کے ذریعے خواتین کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ ممبر نے کہا کہ سوشل میڈیا کی سیلف ریگولیشن سے کام نہیں چلے گا، اس کے لیے سیبی جیسی ریگولیٹری باڈی بنانے کی ضرورت ہے ۔بی جے پی کے وجے پال سنگھ تومر نے کسان کریڈٹ کارڈ کی رقم 3 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیجوں، کھادوں اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، اس لیے کریڈٹ کارڈ کے ذریعے چھوٹی زمین رکھنے والے کسانوں کو 5 لاکھ روپے اور بڑی زمین رکھنے والے کسانوں کو 10 لاکھ روپے دئیے جائیں۔بی جے پی کی سیما دویدی نے اسپورٹس کوٹہ سے ملازمین کی بھرتی کا مدا اٹھایا اور کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے ضروری ہدایات دی جانی چاہئیں۔بیجو جنتا دل کے سوجیت کمار نے ہینڈلوم مصنوعات کو گڈس اینڈ سرویس ٹیکس کے دائرے سے باہر رکھنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 44 لاکھ لوگ اس شعبے سے وابستہ ہیں اور اگر اس شعبے سے یہ ٹیکس ہٹا دیا جائے تو انہیں بڑی راحت ملے گی۔بی جے پی کے کیسری دیو سنگھ جی جھالا نے گجرات میں سینک اسکولوں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گجرات ایک سرحدی ریاست ہے جس کی سرحد پاکستان کے ساتھ ملتی ہے ۔ ریاست میں تینوں فوجوں کے جوانوں کی ایک بڑی تعداد تعینات ہے ، اس لیے وہاں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے سینک اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کیا جانا چاہیے ۔