نئی دہلی،26دسمبر،سماج نیوز سروس:سال 2024 عام آدمی پارٹی کے لیے اتار چڑھاؤ سے بھرا ہوا ہے اور 2025 دہلی اسمبلی انتخابات کے ساتھ ایک بڑا امتحان لے کر آرہا ہے۔ پارٹی کو پارلیمنٹ میں دفتر ملا ہے لیکن اس کی انتخابی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ دہلی میں سرکردہ رہنماؤں کی گرفتاری اور حکومت مخالف لہر جیسے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے، ’آپ‘ کو اپنی ‘آزاد سیاست کا جواز پیش کرنے اور 2029 کے لوک سبھا انتخابات تک اپنی مطابقت برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔’آپ‘ کو آخر کار پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں ایک کمرہ مل گیا ہے، جو پارلیمنٹ میں ان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔ پارٹی 13 ارکان اسمبلی کے ساتھ پرجوش ہے۔ تاہم 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں دہلی اور پنجاب میں پارٹی کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ اعلیٰ رہنماؤں کی گرفتاری نے بھی پارٹی کے لیے مسائل پیدا کر دیے۔ 2025 کے دہلی اسمبلی انتخابات AAP کے لیے لٹمس ٹیسٹ ہوں گے، جہاں اسے اقتدار مخالف لہر کا سامنا کرنا پڑے گا اور اپنے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔پارلیمنٹ میں جگہ حاصل کرنا ’آپ‘ کے لیے ایک چھوٹی سی جیت ہے۔ دس سال بعد بالآخر پارٹی کو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک کمرہ الاٹ کر دیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے فخریہ طور پر اعلان کیا، ‘پارٹی آخر کار 8 ایم پیز کے معیار پر پورا اترتی ہے جس کو دفتر الاٹ کیا جائے گا۔13 ممبران پارلیمنٹ (3 لوک سبھا اور 10 راجیہ سبھا) کے ساتھ، ’آپ‘ پارلیمنٹ میں اپنی اب تک کی سب سے زیادہ طاقت پر ہے اور برتری پر ہے۔ تاہم، 2025 کا آغاز چیلنجنگ ہونے والا ہے کیونکہ پارٹی کو دہلی اسمبلی انتخابات میں کرو یا مرو کی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آئیے آگے کے سیاسی راستے پر ایک نظر ڈالتے ہیں کیونکہ ’آپ‘ کو دہلی کے مضبوط گڑھ کو برقرار رکھنے، اپنی آزادانہ سیاست کا جواز پیش کرنے اور 2029 کے لوک سبھا انتخابات تک سیاسی طور پر متعلقہ رہنے کا چیلنج درپیش ہے۔2024 عام آدمی پارٹی کے لیے ہنگامہ خیز سال رہا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں پارٹی کے کئی سرکردہ لیڈروں کو جیل جانا پڑا۔ سابق وزیر صحت ستیندر جین کو مئی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس سال اکتوبر تک جیل میں رہے۔ سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو فروری 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس سال اگست میں رہا کیا گیا تھا۔ لیکن اصل امتحان اس وقت آیا جب AAP کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو اس سال 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا۔ یہ گرفتاریاں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کی طرف سے لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرنے کے صرف پانچ دن بعد عمل میں آئیں۔ دہلی میں صرف دو مہینوں میں انتخابات ہونے والے تھے، لیکن اس کی اعلیٰ قیادت جیل میں ہونے کی وجہ سے ’آپ‘ کو ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔