نئی دہلی، دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدرچودھری انل کمارنے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت کی طرف سے ہر بار بجلی سبسڈی کو سپانسر کرکے دہلی کے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے بجلی کی سبسڈی صارفین کے کھاتے میں جمع کرنے کے مطالبے کو درست قرار دیتے ہوئے ریاستی صدر نے کہا کہ دہلی کانگریس کئی سالوں سے مسلسل یہ کرتی رہی ہے کہ بجلی کی سبسڈی صارفین کے کھاتے میں منتقل کی جائے کیونکہ دہلی حکومت، ڈی ای آر سی براہ راست ہدایت پر بجلی کمپنیوں کو براہ راست فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ C.A.G. سی اے جی نے اپنے آڈٹ میں دہلی حکومت، ڈسکام بورڈ کے ارکان اور ڈی ای آر سی کے نمائندوں کی سرگرمیوں پر سنگین سوالات اٹھائے تھے۔ چودھری انل کمارنے کہا کہ جب دہلی الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (ڈی ای آر سی) نے اکتوبر 2020 میں دہلی حکومت کو سبسڈی بڑھا کر 3 کلو واٹ یا 5 کلو واٹ کرنے کا مشورہ دیا تھا، جس کے تحت 95 فیصد صارفین سبسڈی کے تحت آئیں گے۔ حکومت کو 316 کروڑ کی بچت ہوتی، جس پر دہلی حکومت نے صرف بجلی کمپنیوں کے فائدے کے لیے اس پر مہر نہیں لگائی، جس کے دباؤ میں ڈی ای آر سی نے 6 جنوری 2023 کو اپنی تجویز واپس لے لی۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (DISCOMs)، خاص طور پر BSES، اور غریب لوگوں کے نام پر ناجائز مالی فوائد فراہم کرنے کی اپنی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر، DERC نے سبسڈی کو صارفین تک منتقل کرنے کے بجائے پاور کمپنیوں کو منتقل کر دیا۔چودھری انل کمار نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے سبسڈی کے نام پر دہلی کے عوام کو لوٹا ہے اور 2015-2016 سے 2020-2021 کے درمیان 11,743 کروڑ روپے کی رقم براہ راست بجلی کمپنیوں کو دی گئی اور عوام سے طے کی گئی۔
, PPAC, R.A. سرچارج، بجلی ٹیکس اور پنشن ٹرسٹ کے نام پر عوام سے اضافی رقم کی شکل میں 37,227 کروڑ روپے لوٹ لئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2017-18 سے 2020-2021 کے درمیان بجلی کمپنیوں نے پنشن ٹرسٹ کے نام پر صارفین سے 2677 کروڑ روپے اضافی وصول کیے ہیں۔چودھری انل کمار نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں بجلی کا بل 45-50 دن آتا تھا لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت کے دور میں بجلی کمپنیاں بل جاری کر کے صارفین کو دوہرا نقصان پہنچا رہی ہیں۔ 25-28 دنوں کا دائرہ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی 200 یونٹس معاف کرنے کی پالیسی ان لوگوں پر خود بخود ختم ہو جاتی ہے جن کی یونٹ کی کھپت 201 ہے، انہیں پورے 201 یونٹ کا بل ادا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے صاف ہے کہ کیجریوال حکومت دہلی کے عوام کو سبسڈی کے نام پر گمراہ کرکے انہیں لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کانگریس بجلی سبسڈی کو صارفین کے کھاتوں میں براہ راست منتقل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔