نئی دہلی : دہلی فساد معاملے کی سماعت کرنے والے کرکرڈوما سیشن عدالت کے جج پولاستیہ پرمچالا نے نا کافی ثبوت و شواہد اور ناقص تفتیش کی بناء پر چار مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کردیا۔جمعیۃ علماء ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق جن ملزمین کو مقدمہ سے ڈسچار کیا گیا ہے ان کے نام محمد شاہنواز، محمد شعیب، شیخ شاہ رخ اور شیخ رشید ہیں۔ ملزم محمد شاہنواز کو جمعیۃ علماء ہند نے قانونی امداد فراہم کی۔سیشن عدالت کے جج نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ گواہ استغاثہ پولس کانسٹبل کی گواہی پر یقین نہیں کیا جاسکتا جس نے دوران گواہی کہا تھا کہ اس نے چاروں ملزمین کو مشتعل ہجوم میں دیکھا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر روی شنکر نامی شخص کی دکان اور گاڑی کو جلا دیا تھا۔جج نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ دو سرکاری گواہوں کے بیانا ت میں کھلا تضاد ہے ، مبینہ آتشزنی کے تعلق سے ایک پولس کانسٹبل نے نصف شب کہا تو دوسرے کانسٹبل نے دوپہر کے بارے بجے کا ذکر کیا۔اسی طرح کانسٹبل نے دوران گواہی عدالت میں ملزمین کی شناخت بھی نہیں کی۔سیشن عدالت نے سیشن مقدمہ نمبر 42/2021ایف آئی آر نمبر 83/2020 پولس اسٹیشن گوکلپوری میں فیصلہ صادر کیا ہے ۔ ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 147,148,149,436,427 (فسادات برپا کرنا،گھروں کو نقصان پہنچانا،غیر قانونی طور پر اکھٹا ہونا)اور پی ڈی پی پی ایکٹ کی دفعہ 3,4کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند(ارشد مدنی) کی جانب سے مقرر کردہ وکیل ظہیر الدین بابر چوہان اور ان کے معاون وکلاء دنیش تیواری وغیرہ نے الزامات پر بحث کی تھی اور سرکاسری گواہوں سے جرح بھی کی تھی جس کے نتیجے میں ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔ واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کی کوششوں سے دہلی فساد میں مبینہ طور پرماخوذ 92مسلم ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء کا پینل کل 139 مقدمے دیکھ رہا ہے ۔یہ پہلا موقع نہیں جب ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر عدالت نے مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کیا ہے ، اس سے قبل بھی دہلی ہائی کورٹ نے چار ملزمین کو مقدمہ شروع ہونے سے قبل ہی ڈسچارج کردیا تھا۔