نئی دہلی، کیجریوال حکومت نے دہلی حکومت کے فنڈ سے چلنے والے اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں شفافیت لانے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اب کیجریوال کے سرکاری فنڈ سے چلنے والے اسکولوں میں اساتذہ کا انتخاب DSSSB کے ذریعے کیا جائے گا تاکہ بھرتی کا عمل مکمل طور پر شفاف ہو۔ اس سلسلے میں نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم نے کہا کہ اساتذہ بچوں کی ہمہ جہت ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہترین اساتذہ کے ذریعے ہی بچوں کو معیاری تعلیم دی جا سکتی ہے۔ ہم دہلی حکومت کے اسکولوں کے ساتھ۔ امداد یافتہ اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کا عزم۔ ایسے میں حکومت نے امداد یافتہ اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو معیاری بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان اسکولوں کو ملک کے بہترین اساتذہ مل سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک نئے عمل کے ذریعیاس سے سیلف فنڈڈ اسکولوں میں اساتذہ کی اسامیوں کو تیزی سے پُر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ اب تک اسکول سلیکشن بورڈ دہلی حکومت کے فنڈ سے چلنے والے اسکولوں میں اساتذہ کا انتخاب کرتا تھا۔ اس انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کی بہت سی شکایات تھیں۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت نے بھرتیوں کے حوالے سے ایک معیاری طریقہ کار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسٹر سسودیا نے کہا کہ اس نئے معیاری بھرتی کے عمل کے تحت، ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن ہر سال خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے ڈی ایس ایس ایس بی کی طرف سے فنڈ سے چلنے والے اسکولوں کے لیے درخواستیں بھیجے گا۔ اس کے بعد DSSSB ہر خالی آسامی کے لیے تحریری امتحان کے ذریعے 3 امیدواروں کا انتخاب کرے گا۔ اس بھرتی کے بعدآخری مرحلے میں فنڈڈ اسکولوں کی اسٹاف سلیکشن کمیٹی ان 3 شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں میں سے 1 کا انتخاب کرے گی۔ نائب وزیر اعلی نے کہا کہ اس نئی بھرتی کے عمل کے ذریعے فنڈڈ اسکولوں کو بہترین اساتذہ مل سکیں گے اور پرانے بھرتی کے عمل میں جانبداری اور بدعنوانی کو فوری طور پر روکا جائے گا۔ اور محکمہ تعلیم کو بھرتیوں سے متعلق شکایات اور مقدمات کے ازالے میں زیادہ وقت نہیں دینا پڑے گا۔ بتادیں کہ دہلی میں کیجریوال حکومت کی طرف سے فنڈ سے چلنے والے تقریباً 207 اسکول ہیں، جن میں 8300 سے زیادہ اساتذہ ہیں۔ ان اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کی تنخواہ کا 95 فیصد کجریوال حکومت دیتی ہے۔ اب تک ان اسکولوں میں اساتذہ کا انتخاب اسکول کی اسٹاف سلیکشن کمیٹی انٹرویو کے ذریعے کرتی تھی۔ سے اساتذہ بھرتی کرتے تھے۔ اس عمل میں حکومت کو بدعنوانی، بے ضابطگی، جانبداری جیسی شکایات موصول ہوتی تھیں۔ اسی لیے حکومت کی جانب سے ایک نیا انتخابی عمل شروع کیا گیا ہے تاکہ اس پورے عمل کو شفاف بنایا جا سکے اور ان سکولوں میں بہترین اساتذہ کا انتخاب کیا جا سکے۔ باقاعدگی سے وقفوں پر اس عمل کے ذریعیاساتذہ کی بھرتی بھی جاری رہے گی۔