گذشتہ 24سالوں سے جیل میں مقید دونوں پیروں سے معذور ممبئی کے ایک مسلم شخص کی گذشتہ دنوں ناسک سینٹرل جیل سے رہائی عمل میں آئی، سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہونے کے بعدبھی ا شفاق سعید شیخ کی رہائی عمل میں نہیں آرہی تھی کیونکہ ان کی ضمانت لینے کو کوئی شخص تیار نہیں تھا۔ جمعیۃ علماء کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق اشفاق سعید شیخ نے آج دفتر جمعیۃ علماء مہاراشٹر میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی سے ملاقات کی اور اس کی رہائی کیلئے ان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے لیئے شکریہ ادا کیا۔اشفاق سعید شیخ نے کہا کہ جیل سے رہائی کی امید وہ کھوچکے تھے کیونکہ ان کی پیروی کرنے والا کوئی بھی نہیں تھا لیکن جمعیۃ علماء نے ان کی درخواست پر نہ صرف بامبے ہائی کورٹ کے عمر قید کی سزا دیئے جانے والے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل داخل کی بلکہ اس کی ضمانت پر رہائی کی کوشش بھی کی اور آج اس کی جیل سے رہائی خالص جمعیۃ علماء کی مرہون منت ہے ، وہ جمعیۃ علماء کا جتنا شکریہ ادا کرے کم ہے۔ اشفاق سعید شیخ نے گلزارا عظمی سے مزید کہا کہ جیل میں قید ان کے ساتھیوں کی رہائی کی امیدیں آپ پر ٹکی ہوئی ہیں لہٰذاان کی رہائی کیلئے بھی کوشش کی جائے ۔اس موقع پر گلزار اعظمی نے کہا کہ دیگر ملزمین آفتاب سعید شیخ، اصغر قادر شیخ،محمد یعقوب عبدالمجید،محمد صغیر محمد بشیراور محمد اقبال محمد حنیف کی رہائی کیلئے کوشش کی جارہی ہے ، ملزمین کی ضمانت پر سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ 23نومبر کو سماعت کرے گی۔ جمعیۃ علماء کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن بحث کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ملزمین کو جیل میں بیس بیس سال ہوچکے ہیں اور سپریم کورٹ میں اپیل پر کب سماعت ہوگی کسی کو پتہ نہیں لہٰذا ان کی خود کوشش ہے کہ ملزمین کو جلداز جلد ضمانت پررہائی ملے اور اس کے لیئے ہم نے سینئر وکیل کی خدمت حاصل کی ہوئی ہے۔ گذشتہ دو سماعتوں سے سرکاری وکیل کے جانب سے جواب داخل نہیں کیے جانے کی وجہ سے سماعت ٹل گئی تھی لیکن اب امید ہے کہ اگلی سماعت پر عدالت سماعت کرے گی۔واضح رہے کہ اشفاق شیخ پر الزام ہے کہ وہ 1998ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکے کرنے والی گینگ کا اہم رکن ہے اور بم دھماکے میں اس کی دونوں ٹانگیں ضائع ہوگئی تھی۔ ملزم اشفاق سعید شیخ کو نچلی عدالت سے عمر قید کی سزا ملی تھی جسے بامبے ہائی کورٹ نے برقراررکھا تھا جبکہ سپریم کورٹ میں اس کی اپیل زیر سماعت ہے ۔